فرقہ وارانہ تشدد کا آتش فشاں کی مانند پھیلاؤ جاری

,

   

مودی کو کلین چٹ کیخلاف سپریم کورٹ میں ذکیہ جعفری کا چیلنج،کپل سبل کی بحث

نئی دہلی : کانگریس ایم پی جن کا 2002ء کے گجرات فسادات میں قتل کیا گیا ، ان کی بیوہ ذکیہ جعفری نے آج سپریم کورٹ کو بتایا کہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے متعدد ثبوت اور اہم نکات کو کسی جانچ پڑتال کے بغیر نظرانداز کردیا جو اس وقت کے چیف منسٹر نریندر مودی کو کلین چٹ ملنے کا بڑا سبب بنے۔ 81 سالہ ذکیہ کے کیس کی پیروی سینئر ایڈوکیٹ کپل سبل کررہے ہیں۔ کپل سبل نے عدالت کو بتایا کہ فرقہ وارانہ تشدد آتش فشاں کی مانند پھٹتا جارہا ہے اور اس سے مستقبل میں انتقامانہ حرکتوں کیلئے ماحول سازگار ہورہا ہے۔ کپل نے جسٹس اے ایم کھانویلکر کی زیرقیادت بنچ کے روبرو بحث کرتے ہوئے جذباتی ہوگئے اور نشاندہی کی کہ تقسیم ہند کے دوران ان کے ننھیالی رشتہ دار فرقہ وارانہ تشدد کی بھینٹ چڑھ گئے تھے۔ انہوں نے مستقبل کے تعلق سے اپنی تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ فرقہ وارانہ تشدد کو اب سرکاری سرپرستی بھی حاصل ہونے لگی ہے۔ یہ لاوا جہاں کہیں پہنچے وہاں اپنے داغ چھوڑ جائے گا۔