فطری طورپر مرد ہی خاندان کا سربراہ ، صنفی مساوات کا اصول اسلامی تعلیمات سے متصادم : شیخ الازھر

   

قاہرہ۔ 30 مارچ ۔(سیاست ڈاٹ کام) مصر کی سب سے بڑی دینی درس گاہ جامعہ الازھر کے سربراہ ڈاکٹر احمد الطیب نے کہا ہے کہ ’مرد وزن میں مساوات‘ کا اصول دین اسلامی کی بنیادی تعلیمات اور فطرت کے اصولوں کے خلاف ہے۔ ان کا کہنا خاندان ایک ریاست کی طرح ہے۔ اسے بھی ایک سربراہ کی ضرورت ہوتی ہے اور مرد ہی اس کا سربراہ ہے۔ایک بیان میں الشیخ الازھر نے کہا کہ خاندان زمین پر خلافت الہٰی کا ثبوت ہے اور اس میں بگاڑ پیدا کرنا خدا کے اس عظیم نظام میں فساد پیدا کرنا کے مترادف ہے۔ خاندان ایک مقدس دینی معاہدہ ہے۔ اس میں تمام فریقین کے ذمہ کچھ حقوق اور واجبات ہوتے ہیں۔ زوجین کے ایک دوسرے کے ذمہ حقوق وفرائض ہیں اور دونوں کا اپنا اپنا دائرہ کار اور دائرہ اختیار ہے۔شیخ الازھر نے کہا کہ ایک ریاست کی طرح خاندان کو بھی سربراہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ خاندان کی سربراہی خاتون نہیں بلکہ مرد ہی کر سکتا ہے۔ خاندان کی پیچیدہ ذمہ داریوں کی انجام دہی عورت سے زیادہ مرد احسن طریقے سے انجام دیتا ہے۔ مرد وزن کے درمیان مساوات کا دعویٰ کرنے والے خاندان کے خیر خواہ نہیں۔ مغرب میں مرد و خواتین کے درمیان مساوات کے اصول نے خاندانی نظام تباہ کر دیا۔ مغرب کے اس دعوے کو زمین پر نافذ نہیں کیا جا سکتا۔ڈاکٹر احمد الطیب کا کہنا تھا انسانی معاشروں حتیٰ پرندوں اور حیوانات میں بھی ایک خاندانی نظام ہوتا ہے۔ اختلافات اور بحرانوں کو حل کرنے لیے خاندان کا کوئی ایک فرد ضرور ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ خاندانی سربراہی کی ذمہ داری میں مرد اکیلا نہیں بلکہ بیوی بھی اس کی معاون ہوتی ہے۔ امور خانہ داری میں مرد بیوی سے مشورہ لیتا ہے۔