فلک نما میٹرو ریل کے کاموں میں ہنوز کوئی پیشرفت نہیں

   

عام انتخابات میں اعلان کے باوجود تعمیری کام شروع نہیں ہوا ، ایل اینڈ ٹی سے رپورٹ کا انتظار
حیدرآباد۔4فروری(سیاست نیوز) حکومت نے 7فروری کو مہاتما گاندھی بس اسٹیشن سے جوبلی بس اسٹیشن حیدرآباد میٹرو ریل کا آغاز کرنے جا رہی ہے لیکن مہاتما گاندھی بس اسٹیشن سے فلک نما راہداری پر میٹرو ریل کے کاموں کے سلسلہ میں اب تک بھی کوئی پیشرفت نہیں کی گئی ہے اور نہ ہی اس سلسلہ میں کوئی اعلان سامنے آیا ہے جبکہ گذشتہ عام انتخابات سے قبل اس بات کا اعلان کیا گیا تھا کہ جلد ہی املی بن سے فلک نما راہداری پر تعمیری و ترقیاتی کاموں کی شروعات عمل میں لائی جائے گی لیکن اس کے باوجود اب تک کوئی پیشرفت نہیں ہوئی بلکہ اس سوال کو متعدد مرتبہ ٹال دیا جانے لگا ہے ۔ حیدرآباد میٹرو ریل کے عہدیداروں کی جانب سے یہ کہا جا رہاہے کہ اس سلسلہ میں ایل اینڈ ٹی سے رپورٹ طلب کی گئی ہے اور ایل اینڈ ٹی کے ذمہ داروں کا کہناہے کہ جب حیدرآباد میٹرو ریل کی جانب سے اس راہداری پر ترقیاتی کاموں کی شروعات کی جائے گی تو صورتحال واضح ہوگی اور اب تک اس سلسلہ میں کوئی اجلاس منعقد نہیں ہوا ۔ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق مسٹر کے ٹی راما راؤ نے ٹوئیٹر پر اس بات کا اعلان کیا کہ 7 فروری کو ریاستی حکومت کی جانب سے حیدرآباد میٹرو ریل 67 کیلو میٹر کا احاطہ مکمل کرے گی۔ ان کے اس ٹوئیٹ کے جواب میں کئی افراد نے استفسار کیا کہ پرانے شہر میں حیدرآباد میٹرو ریل کے کاموں کا آغاز کب کیا جائے گا لیکن اس کا کوئی جواب کے ٹی آر نے نہیں دیا ۔ پرانے شہر میں ترقیاتی کاموں کی انجام دہی کے سلسلہ میں عہدیداروں اور حکومت کی عدم دلچسپی پر عوام میں شدیدناراضگی پائی جاتی ہے لیکن اس کے باوجود پرانے شہر کے ترقیاتی کاموں کو نظر انداز کرنے کی حکمت عملی ناقابل فہم ہے کیونکہ کسی بھی علاقہ کی ترقی کا دار و مدار اس علاقہ میں موجود سہولتوں سے ہوتا ہے لیکن پرانے شہر میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے معاملہ میں حکومت کی جانب سے اختیار کردہ رویہ پر پرانے شہر کی نمائندگی کرنے والوں میں پائی جانے والی خاموشی پر اب عوام سوال کرنے لگے ہیں۔حکومت نے جس وقت حیدرآباد میٹرو ریل کے منصوبہ کا اعلان کیا تھا اسی وقت املی بن تا فلک نما راہداری کے منصوبہ کو شامل کیا گیا تھا لیکن اس راہداری پر کئی سوال اور رکاوٹوں کے بعد جب نمائندو ںکی جانب سے معاملہ کو حل کرنے کا دعوی کرتے ہوئے یہ کہا گیا کہ وہ خود اس راہداری پر تیزی کے ساتھ ترقیاتی کاموں کے آغاز کا مطالبہ کررہے ہیں تو اب حکومت ‘ حیدرآباد میٹرو ریل اور ایل اینڈ ٹی کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا جا رہاہے بلکہ یہ کہا جا رہاہے کہ املی بن تا فلک نما راہداری کے ساتھ فلک نما تا شمس آباد راہداری کی بھی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے ۔اس راہداری پر اگر ترقیاتی کاموں کا آغاز ہوتا ہے تو ایسی صورت میں پرانے شہر کے عوام کو کافی سہولت ہوگی اور پرانے شہر کی ترقی کی رفتار میں بھی اضافہ ہوگا ۔ حکومت اور پرانے شہر کی نمائندگی کرنے والے منتخبہ عوامی نمائندوں کو چاہئے کہ وہ پرانے شہر میں میٹرو ریل کے ترقیاتی و تعمیری کامو ںکے سلسلہ میں وقت کا تعین کرتے ہوئے اس بات کا اعلان کریں کہ کب ان کاموں کو شروع کیا جائے گا اور کتنی مدت میں ان کاموں کو مکمل کیا جائے گا۔ گذشتہ اسمبلی انتخابات میں املی بن تا فلک نما راہداری پر جائیدادوں کے حصول کے سلسلہ میں نشانات لگاتے ہوئے یہ تاثر دیا گیا کہ جلد ہی ان کاموں کی شروعات ہوگی لیکن اب جبکہ انتخابات کا عمل مکمل ہوئے ایک سال سے زائد کا عرصہ گذرچکا ہے لیکن اس کے باوجود بھی کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ۔