فیس بک پر تصویر شیئر کرنے کے مسئلہ پر دو طلبا کے درمیان جھگڑا ، ایک کی موت

   

دینی مدرسوں کے منتظمین تشویش کا شکار
حیدرآباد ۔ 19 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز ) : فیس بک پر تصویر شیئر کرنے کا مسئلہ دو طلبا کے درمیان تنازعہ اور ایک کی ہلاکت کا سبب بن گیا ۔ دینی مدرسہ کے طلبا کے درمیان پیش آئے اس جھگڑے اور ایک طالب علم کی ہلاکت سے شہر کے دینی حلقوں اور مدرسوں میں سنسنی پھیل گئی ۔ بتایا جاتا ہے کہ مدرسہ انوار القرآن نارسنگی میں یہ واقعہ پیش آیا ۔ جہاں ایک 16 سالہ طالب علم محمد راقم فوت ہوگیا ۔ راقم اور اسی دینی مدرسہ میں زیر تعلیم ایک کم عمر لڑکے کے درمیان کل رات جھگڑا ہوا ۔ پولیس ذرائع کے مطابق لڑکے نے جس کی عمر 17 سال بتائی گئی ہے ۔ راقم کی ایک تصویر کو فیس بک پر شیئر کیا اور قابل اعتراض انداز میں فقرہ لکھا اس بات کی اطلاع پر راقم برہم ہوگیا اور اس نے لڑکے سے اس تصویر کو شیئر کرنے پر برہمی کا اظہار کیا ۔ دونوں طالب علموں میں اس بات پر بحث و تکرار جاری تھی جو دیکھتے ہی دیکھتے جھگڑے کی شکل اختیار کر گئی ۔ لڑکے نے راقم کو شدید مار پیٹ کا نشانہ بنایا اور اس کا گلہ دبادیا ۔ بے تحاشہ مارپیٹ سے راقم بے بس ہوگیا اور مار پیٹ کی تاب نہ لاسکا اس جھگڑے میں شدید متاثر راقم کو فوری گولکنڈہ ایریا ہاسپٹل منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اس طالب علم کو مردہ قرار دیا ۔ دینی مدرسہ کے بچوں کی سوشیل میڈیا میں مصروفیت کے علاوہ مدرسہ کے ذمہ داروں کی موجودگی پر اس واقعہ کے بعد سوال اٹھائے جارہے ہیں کہ آیا دونوں طلبا میں اس قدر جھگڑے کے دوران مدرسہ کے ذمہ دار اور نگران کار کہاں تھے ۔ راقم کا تعلق ریاست بہار سے بتایا گیا ہے ۔ نارسنگی پولیس نے مقدمہ درج کرلیا اور مصروف تحقیقات ہے ۔۔ ع