فی الحال ٹرین خدمات بحال نہ کرنے کے سی آر کا زور

,

   

مسافرین کے معائنے یا قرنطنیہ میں رکھنا ممکن نہیں ہوگا ۔ وزیر اعظم کے ساتھ ویڈیو کانفرنس

حیدرآباد 11 مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راو نے آج وزیر اعظم نریندرمودی سے خواہش کی کہ وہ فی الحال پاسنجر ٹرین خدمات کو بحال نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال ٹرین خدمات کے شروع کرنے سے عوام کی نقل و حرکت شروع ہوجائیگی اور اس سے کورونا کے معائنوں اور قرنطینہ میں رکھنے کے مسائل پیدا ہوجائیں گے ۔ چندر شیکھر راو نے وزیر اعظم کی جانب سے ریاستی چیف منسٹروں کے ساتھ منعقدہ ویڈیو کانفرنس میںاظہار خیال کرتے ہوئے یہ بات کہی ۔ چیف منسٹر نے حوالہ دیا کہ کورونا کے اثرات بڑے شہروں بشمول ممبئی ‘ دہلی ‘ چینائی اور حیدرآباد میں زیادہ ہیں۔ چیف منسٹر نے وزیر اعظم سے خواہش کی کہ وہ مسافر ٹرینوں کی خدمات کو بحال نہ کریں ۔ ان ٹرینوں کو کورونا وائرس کے پھیلاو پر قابو پانے کے اقدامات کے طور پر روک دیا گیا تھا ۔ واضح رہے کہ ریلویز نے اعلان کیا ہے کہ منگل سے جملہ 15 ٹرینوں کو بحال کیا جائیگا جو راجدھانی روٹ پر دہلی سے ملک کے کچھ بڑے شہروں کیلئے چلائی جائیں گی ۔ ان میں دہلی تا سکندرآباد ٹرین بھی شامل ہے ۔ چندر شیکھر راو نے نیرندرمودی سے کہا کہ اس موقع پر مسافر ٹرین خدمات کو بحال کرنے کے نتیجہ میں ایک سے دوسرے مقام تک عوام کی نقل و حرکت شروع ہوجائے گی ۔ اس کے نتیجہ میں وائرس پھیلنے کا اندیشہ ہے ۔ کوئی بھی یہ نہیں جانتا کہ کون کہاں سے کہاں جا رہا ہے ۔ ہر کسی کا معائنہ کرنا ممکن نہیں ہوگا ۔ اس کے علاوہ جس کسی نے ٹرینوں کے ذریعہ سفر کیا ہو ان تمام کو قرنطینہ میں رکھا جائے ۔ ایسے میں مسافر ٹرینس فی الحال شروع نہیں کی جانی چاہئیں۔ کے سی آر نے تارک وطن مزدوروں کو ان کے آبائی مقامات کو بھیجنے کی وکالت کی اور اس بات سے بھی اتفاق کیا کہ ریاستوں کو دئے گئے قرض کو ری شیڈول کیا جانا چاہئے ۔ کہا گیا ہے کہ چیف منسٹر نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ کورونا وائرس کا ٹیکہ ملک میں جولائی ۔ اگسٹ تک دستیاب ہوجائیگا ۔ انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ شائد یہ ٹیکہ سب سے پہلے حیدرآباد ہی سے دریافت ہوجائے ۔