قانون ساز کونسل نشستوں کیلئے ٹی آر ایس میں زبردست سرگرمیاں

   

16 امیدواروں کے ناموں کوکے سی آر کی قطعیت، وفاداروں کو ترجیح
حیدرآباد۔/13 فروری، ( سیاست نیوز) ریاستی قانون ساز کونسل کی نشستوں کیلئے تلنگانہ راشٹرا سمیتی میں زبردست سرگرمیاں شروع ہوگئیں۔ بتایا جاتا ہے کہ پارٹی کے سربراہ سی ایم کے چندر شیکھر راؤ نے 16 نشستوں پر تقرر کیلئے امیدواروں کے ناموں کو قطعیت دینے کا فیصلہ کرلیا ہے اور یہ بات بھی بتائی جارہی ہے کہ امیدواروں کے ناموں کو قطعیت دے دی گئی ہے۔ پارٹی کے وفادار سی ایم کے جانثار، طبقہ واری سطح پر اور پارٹی میں سیناریٹی کو اہمیت دی جارہی ہے اور ساری سرگرمیوں کا مرکز پارٹی سربراہ کے چندر شیکھر راؤ بنے ہوئے ہیں۔ آئندہ ماہ کونسل کی نشستیں خالی ہونے والی ہیں ۔ بتایا جاتا ہے کہ 16 نشستوں میں 7 ارکان اسمبلی کوٹہ کے تحت ہوں گی اور 5 مجالس مقامی اور 2 اساتذہ کے حلقوں سے جبکہ ایک گورنر کوٹہ اور ایک گریجویٹ حلقہ سے منتخب ہوں گے۔ اس کے علاوہ معطل شدہ ارکان کونسل ( یادو ریڈی، راملو نائیک اور بھوپتی ریڈی ) کے علاوہ کانگریس میں شمولیت اختیار کرنے والے مرلیدھر کی نشست بھی خالی ہوجائے گی۔ اس کے علاوہ ایسی نشستیں بھی پائی جاتی ہیں جو حالیہ انتخابات میں ارکان اسمبلی بنے ہیں جو کونسل کے رکن تھے۔ کونسل کی ان نشستوں پر امیدوارو ں کے تقرر کیلئے کافی سنجیدگی سے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔

باوثوق ذرائع کے مطابق میناریٹی کوٹہ کے تحت ریاستی وزیر داخلہ محمود علی اور وقف بورڈ کے صدر نشین محمد سلیم کو دوبارہ موقع دیئے جانے کے قوی امکانات ہیں۔ جبکہ اس مرتبہ چیف منسٹر کے پولٹیکل سکریٹری مسٹر سبھاش ریڈی ، چیف منسٹر کے قریبی رفیق و چیرمین تلنگانہ اسٹیٹ انفراسٹرکچر کارپوریشن مسٹر جی بالاملو، ٹی آر ایس کے جنرل سکریٹری ٹی رویندر راؤ پارٹی کے سکریٹری کے علاوہ حالیہ دنوں کانگریس سے ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرنے والے قائدین کے علاوہ سابق وزیر پی ریڈی، رعیتو سمنوائی سمیتی کے سربراہ سکھیندر ریڈی کو موقع دیئے جانے کی اطلاعات پائی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ ٹیچرس حلقوں کے لئے بھی امیدواروں کے ناموں کو قطعیت دے دی گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ریاست کے دو اساتذہ حلقوں کیلئے پی سدھاکر ریڈی اور ایک امیدوار پی رویندر کے ناموں کو عملاً قطعیت دے دی گئی ہے۔ جبکہ ارکان قانون ساز کونسل کے امیدواروں کی دوڑ میں ستیہ وتی راتھوڑ ، ایم کویتا، سابق اسپیکر کے آر سریش ریڈی کے ناموں کی گشت بھی جاری ہے۔ جبکہ کونسل کے صدر نشین کو اس مرتبہ لوک سبھا کے لئے امیدوار بنانے کے قوی امکانات پائے جارہے ہیں۔