قانون ساز کونسل کے ضمنی انتخابات میں ٹی آر ایس کی کامیابی کا دعوی

   

نظام آباد ۔ مقامی ادارہ جات کے قانون ساز کونسل کے ضمنی انتخابات میں ٹی آرایس کی بھاری اکثریت سے کامیابی کا دعویٰ پیش کرتے ہوئے وزیر عمارات و شوارع مسٹر پرشانت ریڈی نے کہا کہ انتخابات کے موقع پر بی جے پی نے عوام اور ہلدی کے کسانوں کاس استحصال کرتے ہوئے کامیابی حاصل کرتے ہوئے لیکن انتخابات کے بعد انہیں فراموش کردیا تھا لیکن مقامی ادارہ جات کے انتخابات میں مقامی اداروں سے منتخب نمائندوں نے بی جے پی کو مسترد کردیا انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں بی جے پی نے ہلدی بورڈ کے قیام کا اعلان کیا تھا اور بی جے پی راج ناتھ سنگھ ، رام مادھو نے ہلدی بورڈ کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے فراموش کردیا لیکن ٹی آرایس نے کسانوں کے ساتھ دھوکہ دہی نہیں کی ۔ مسٹر پرشانت ریڈی آج بالکنڈہ حلقہ کے منڈل پریشد میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا اور 28 مقامی ادارہ جات کے نمائندوں نے اپنے حق رائے دہی سے استفادہ حاصل کیا ۔ بعدازاں انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور کانگریس کی ڈپازٹ حاصل ہونا نا ممکن ہے انتخابات کوویڈ قواعد کے مطابق انعقاد عمل میں لایا گیا اور مقامی ادارہ جات سے منتخب نمائندے بڑے پیمانے پر ٹی آرایس امیدوار کے کویتا کے حق میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا اور کے کویتا کو 90 فیصد ووٹ حاصل ہونے کا دعویٰ پیش کرتے ہوئے کہا کہ مجلس اور آزاد نے ٹی آرایس کی تائید کی ۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے موقع پر رکن پارلیمنٹ ڈی اروند نے کسانوں کو تحریری طور پر بانڈ پیپر لکھ کر دیا تھا اور ہلدی بورڈ قائم کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن اقتدار میں آنے کے بعد اسے فراموش کردیا اور مقامی ادارہ جات سے منتخب نمائندوں کا تعلق کسان طبقہ سے ہونے کی وجہ سے ان تمام افراد نے کے کویتا کا ساتھ دیتے ہوئے ٹی آرایس کے حق میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا ۔ انہوں نے انتخابات میں کام کرنے والے تمام عہدیداروں سے بھی اظہار تشکر کیا ۔