قبائیلی شخص پر پیشاب کرنے والے بی جے پی ورکر کے گھر کو ایم پی حکومت نے کیا منہدم

,

   

پولیس نے ان الزامات کو مسترد کردیا کہ ایک حلف نامہ پر متاثر ہ کو دستخط کرنے پر مجبور کیاگیا جس میں لکھا تھا کہ مذکورہ واقعہ پیش ہی نہیں ہوا اور ویڈیو فرضی ہے


مدھیہ پردیش ے ضلع سدھی میں حکام نے بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کے ایک کارکن پروفیش شکلا کے گھر کا ایک حصہ منہدم کردیا جس کو کوبری ضلع میں ایک قبائیلی شخص پر مبینہ پیشاب کرنے کے معاملے میں گرفتار کرلیاگیاہے

حالانکہ یہ معاملہ پچھلے سال پیش آیا تھا‘ ویڈیو ٹوئٹر پر حال ہی میں وائرل ہوا ہے جس میں اونچی ذات والے شکلا کو ایک قبائیلی شخص پرپیشاب کرتے ہوئے صاف دیکھا جاسکتا ہے۔ اس واقعہ پر کاروائی کرتے ہوئے پولیس نے منگل کے روز شکلا کو تحویل میں لے لیا۔

شہریوں کی طرف سے ملزم کے خلاف سخت کاروائی کی مانگ کے بعد پولیس حرکت میں ائی۔ کئی نے چیف منسٹر شیوراج سنگھ چوہان کوٹیگ کیا ا ورقبائیلیوں کے احترام پر ان کی حکومت کے دعوؤں کے متعلق سوال کیا۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ اسی سال نومبر میں مدھیہ پردیش میں انتخابات ہونے والے ہیں۔

نیوز لانڈری کی ایک رپورٹ کے مطابق دین دیال ساہو جس نے اس ویڈیو کو ریکار ڈ کیا تھا‘ وہ ویڈیو وائیرل ہونے کے بعد اسے جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ ساہو کے حوالے سے نیوز لانڈری نے کہاکہ”متاثرہ کا تعلق کول کمیونٹی ہے۔

وہ میری دوکان پر ایک موبائیل رچارج کے لئے آیا اور سیڑیوں پر بیٹھا تھا جس وقت شکلا وہاں پر آیا اور متاثر ہ پر پیشاب کرنا شروع کردیا۔متاثرہ نے اسے روکنے کی کوشش کی مگر اس نے سنا نہیں۔

میں نے کچھ دیر ویڈیو ریکارڈ کیا او رپھر اس کو روکنے کی کوشش کی مگر اس نے سنا نہیں“۔ رپورٹس کے مطابق شکلا بی جے پی کا ایک کارکن ہے اور رکن اسمبلی کیدرناتھ شکلا کے بہت قریبی مانا جاتا ہے۔ساہوکا الزام ہے کہ لوگ اطراف واکناف کے لوگوں کے ساتھ غنڈہ گردی کرتا ہے’پولیس بھی اس کی حمایت کرتی ہے“۔


ملزم ”لاپتہ“ ہوگیاہے
ویڈیو وائیرل ہونے کے بعد پولیس بتایاجارہا ہے کہ قبائیلی متاثرہ سے خاموش رہنے کوکہا ہے۔درایں اثناء ملزم کی فیملی نے پولیس میں گمشدگی ایک رپورٹ درج کرائی ہے۔ویڈیو اپ لوڈ کرنے والے مذکورہ فرد کا الزام ہے کہ ”پرویش لاپتہ نہیں ہوا ہے۔

درحقیقت میں نے اس کو 2 جولائی کے روز فیس بک پر ان لائن دیکھا اور پولیس کو جانکاری دی تھی۔ بعدازاں مجھے معلوم ہوا ہے کہ متاثرہ کو ایک حلف نامہ تحریر کرنے پر مجبور کیاگیاہے کہ پرویش نے اس طرح کا کوئی کام نہیں ہے کیاہے اور ویڈیو فرضی ہے“۔

تاہم باہری پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او پاون سنگھ کچھ اور ہی کہانی بتارہے ہیں۔مذکورہ پولیس افیسر کا کہنا ہے کہ ”ویڈیو جس دن وائرل ہوا ہمیں اسی دن اس واقعہ کے متعلق جانکاری ملی۔ ہم متاثرہ قبائیلی کے پاس گئے اور واقعہ کے متعلق پوچھا۔ مگر پرویش شکلا کے متعلق اس نے کچھ نہیں کہا۔ شائد وہ دباؤ یاخوف میں تھا“


ائی پی سی کی دفعہ 294‘504اور ایس سی ایس ٹی ایکٹ کے دفعات کے تحت ایک مقدمہ درج کرلیاگیاہے۔ پولیس نے ملزم کے خلاف سخت قومی سلامتی ایکٹ لاگو کیاہے۔


سیاسی تنازعہ
پرویش شکلا جس کا برسراقتدار بی جے پی کے ساتھ تعلق بتایاجارہا ہے کی اس حرکت نے بھگوا پارٹی کو نشانہ بنانے کے لئے کانگریس کو ایک بہترین موقع فراہم کردیاہے۔

بڑی مشکل سے مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات کے لئے پانچ ماہ باقی رہ گئے ہیں اور مرکزی حریف بی جے پی او رکانگریس اہم قبائیلی ووٹوں کے حصول کی کوششیں کررہے ہیں تو ایسے میں اس واقعہ نے مزید سیاست کو ہوا دیدی ہے۔

قبائیلیوں پر مظالم کا الزام عائد کرتے ہوئے چیف منسٹر شیوراج سنگھ چوہان کی زیرقیادت بی جے پی حکومت پر کانگریس نے اپنے لفظی حملو ں میں شدت پیدا کردی۔ ایم پی کانگریس سربراہ کمل ناتھ نے ایک ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہاکہ”قبائیل پر پیشاب کرنا“ چوکنا دینے اور دل کو تکلیف دینے والا ہے۔

کمل ناتھ نے کہاکہ اس واقعہ کی ساری قبائیلی آبادی کی تذلیل کی ہے اور پسماندہ کمیٹی کے متعلق بی جے پی کی سونچ کو منظرعام پر لایاہے۔کمل ناتھ نے ایک ویڈیو پیغام میں کہاکہ”مدھیہ پردیش میں قبائیلی بہنوں اور بھائیوں کے تذلیل پر مشتمل واقعات سے مجھے گہرا صدمہ لگا ہے“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”یہ واقعہ ساری قبائیلی شناخت پر ایک حملہ ہے۔ یہ واقعہ تانتیا ماما اور برسا منڈی جیسے عظیم شخصیات کی توہین ہے۔

مدھیہ پردیش میں کروڑہا قبائیلی بہنوں اور بھائیوں کی بھی یہ واقعہ ایک توہین ہے۔ میں شیو راج حکومت کو انتباہ دیتاہوں کہ وہ حکومت کے تحفظ میں قبائیلی سوسائٹی پر مظالم کو بند کریں۔ مذکورہ کانگریس پارٹی پوری طرح قبائیلی سوسائٹی کے ساتھ کھڑی ہے اور انہیں انصاف فراہم کرنے جاری رکھے گی“

اس سے قبل مدھیہ پردیش ہوم منسٹر نروتم مشرا نے کہاکہ سیدھی ضلع ایڈمنسٹریشن کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ شکلا کی ناجائز جائیدادوں کے خلاف کاروائی کریں۔

مشرا نے مزید کہاکہ ”واقعہ غیر انسانی اور قابل مذمت ہے اور ملزم کو سخت کاروائی کا سامنا کرنا پڑیگا۔ غیرقانونی تجاوزات کے خلاف بلڈوزر کاروائی شروع کی جائے گی“۔