قبائیل جہدکار سونی سوری اور دیگر 3 کو خصوصی عدالت نے ماؤسٹوں کو ادئیگی کے معاملے میں کیابری

,

   

عدالت کے فیصلے پر ردعمل پیش کرتے ہوئے سوری نے کہاکہ ان احکامات کے ساتھ انہیں ریاست کی سابق بی جے پی حکومت کے دوران درج تمام چھ مقدمات سے بری کردیاگیاہے

رائے پور۔ چھتیس گڑہ کے داتنے واڑا کی ایک خصوصی عدالت نے قبائیلی جہدجار سونی سوری او ردیگر تین کو سال2011میں ان کے خلاف ماؤسٹوں کو ”تحفظ کی رقم“ مبینہ منتقل کرنے کے الزامات کے تحت درج ایک مقدمہ میں بری کردیاہے۔

اسپیشل جج (این ائی اے) ونود کمار دیوانگانا نے پیر کے روز یہ حکم نامہ جاری کیا اور ایک کاپی منگل کے روز دستیاب کرائی گئی ہے۔

ان کے وکیل شیٹی جی دوبے نے چہارشنبہ کے روز کہاکہ سونی سوری کے علاوہ مذکورہ عدالت نے ان کے جہدکار بھانجے لنگرام کوڈاپی‘ کنسٹرکشن کنٹراکٹر بی کے لال اور اس وقت کے ایسار کمپنی کے عہدیدار ٹی وی سی ایس ورما کو بھی یہ حوالے دیتے ہوئے بری کردیا ہے کہ استغاثہ مذکورہ ملزمین پر لگائے گئے الزامات کو کامیابی کے ساتھ ثابت نہیں کرسکا ہے۔

یہی وجہہ تھے موثر شواہد کی عدم موجودگی میں ان ملزمین کو عدالت نے بری کردیا ہے‘ اپنے 76صفحات پر مشتمل فیصلے میں عدالت نے یہ بات کہی ہے۔ سوری او رکوڈاپی کو ماؤسٹوں کے ساتھ کرنے کے الزامات کے تحت گرفتار کیاتھا جنھوں نے باغیوں کے لئے کمپنی سے ”تحفظ کی رقم“ مبینہ وصول کی تھی۔

ان پر ائی پی سی کی دفعہ124اے‘121‘120بی اور یو اے پی اے کے سخت دفعات کے علاوہ چھتیس گڑھ خصوصی پبلک ایکٹ کے تحت بھی مقدمہ درج کیاگیاتھا۔پولیس کے بموجب کوڈاپی اور بی کے لالہ جو اس وقت ایسار اسٹیل لمٹیڈ کے ساتھ ایک عمارت کا گتہ دار تھا‘ کو 9ستمبر2011کے روز15لاکھ کی رقم جو مبینہ طور پر ماؤسٹوں کی ادا کی جانے والی تھی‘ دانتا واڑہ ضلع کے پالنا ر گاؤں کی ایک ہفتہ واری مارکٹ سے پکڑے گئے تھے۔

پولیس کا دعوی ہے کہ سوری جو اس وقت ایک اسکول ٹیچر کے طور پر کام کررہی تھی‘ کوڈاپی کے ساتھ شامل ہیں۔

انہیں نئی دہلی سے 4اکٹوبر2011کو گرفتار کیاگیاتھا۔درایں اثناء عدالت کے فیصلے پر ردعمل پیش کرتے ہوئے سوری نے کہاکہ ان احکامات کے ساتھ انہیں ریاست کی سابق بی جے پی حکومت کے دوران درج تمام چھ مقدمات سے بری کردیاگیاہے