قدیم کلکٹریٹ نظام آباد کی عمارت کے انہدام کا کام شروع

   


وقف مسجد کی اراضی کا مسئلہ جوں کا توں، آڈیٹوریم کی تعمیر کے خصوصی احکامات

نظام آباد :2 ؍ ڈسمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)قدیم کلکٹریٹ کی عمارت کو منہدم کرتے ہوئے اس کی جگہ آڈیٹیوریم کی تعمیر کو چیف منسٹر کے احکامات کے بعد عہدیداروں نے قدیم کلکٹریٹ کی عمارت کے انہدام کی کارروائی کو شروع کردیا ہے ۔ چیف منسٹر مسٹر چندر شیکھر رائو دو ماہ قبل نظام آباد میں جدید کلکٹریٹ کا افتتاح عمل میں لایا تھا اور قدیم کلکٹریٹ کی جگہ پر آڈیٹیوریم کی تعمیر کی وزیر عمارت و شوارع مسٹر پرشانت ریڈی کو اس خصوص میں ہدایت بھی تھی اور چار دن قبل چیف منسٹر چندر شیکھر رائو نے ضلع کے وزیر پرشانت ریڈی ، رکن اسمبلی نظام آباد اربن گنیش گپتا ، ایم ایل سی کے کویتا و دیگر کے ہمراہ حیدرآباد میں ایک جائزہ اجلاس منعقد کیا تھا اور اس اجلاس میں شہر کے مختلف ترقیاتی کاموں کے بارے میں تفصیلی طور پر جائزہ لیتے ہوئے قدیم کلکٹریٹ میں کلابھارتی آڈیٹوریم کے تعمیر کیلئے عملی طور پر اقدامات کرنے کی ہدایت دی تھی اس کے بعد عہدیدا ر متحرک ہوگئے ہیں جبکہ قدیم کلکٹریٹ میں مسجد کی 230 مربع گز مسجد کی اراضی ہے اور 1960 ء کے دہے میں قدیم کلکٹریٹ میں مسجد واقع تھی اور چند سال قبل مسجد کا مسئلہ اٹھا تو کانگریس کے دور حکومت میں یہاں پر سروے بھی کیا گیا تھا اور یہ مسجد درج وقف ہے اور اس کے بعد سے مسجد کی اراضی حوالے کرنے کی مسلسل نمائندگی کی جارہی ہے جدید کلکٹریٹ کے افتتاح کے بعد دوبارہ یہ مہم شدت اختیار کرلی اور مسجد کی جگہ حوالے کرنے کا مسلسل مطالبہ کرنے کے باوجود بھی ابھی تک کوئی عملی طور پر اقدامات نہیں کئے گئے ۔لیکن تاریخی عمارت کے انہدام کیلئے بڑے پیمانے پر عملی طور پر اقدامات کئے گئے جبکہ جدید کلکٹریٹ میں منتقلی کے بعد آرڈی آفس کو بھی قدیم کلکٹریٹ کی عمارت میں منتقل کیا گیا تھا اور مرمتی کاموں کیلئے 6 لاکھ روپئے خرچ کئے گئے تھے ایک ماہ کا وقفہ گذرنے کے بعد اسے منہدم کرنے کے فیصلہ سے ملازمین کی جانب سے بھی مایوسی کا اظہار کیا جارہا ہے ۔جبکہ قدیم کلکٹریٹ سے متصلہ ایک وسیع تر میدان ہے جہاں پر شہر نظام آباد کے علاوہ اطراف و اکناف سے کھلاڑی یہاں پہنچ کر شام کے وقت کھیل کود کی پراکٹس کرتے ہیں اور اس میدان میں اسپورٹس اتھاریٹی کا دفتر بھی واقع ہے ۔اولمپک اسوسی ایشن اور کھلاڑیوں کو اس بات کی اطلاع ملی تو انہوں نے بھی اس کی شدید مخالفت کرتے ہوئے اس میدان میں منی اسٹیڈیم کی تعمیر کا اعلان پر عمل کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں قدیم کلکٹریٹ عمارت کے علاوہ عہدیدار ، ایریگیشن ، اکشرا پرانیکا بھون ، ریونیو بھون ، ڈی وائی ایف او ویلنس سنٹر اور دیگر سنٹروں کو یہاں سے منتقل کرنے کیلئے عملی طور پر اقدامات شروع کئے جارہے ہیں ۔ نظام آباد کلکٹریٹ کی عمارت اپنی ایک 10 سالہ شناخت رکھتی ہے لیکن اس کے باوجود بھی حکومت بغیر سوچے سمجھے اچانک فیصلہ کرتے ہوئے انہدام کی کارروائی کو شروع کردی ہے ۔ جبکہ مزید یہ مسئلہ ادھورا ہے اگر جلد بازی میں کلابھارتی کی تعمیر انجام دی گئی تو مسجد کی اراضی بھی حاصل کرنا مشکل سمجھا جارہا ہے ۔