قومی مسائل سے توجہہ ہٹانے کے لئے وزیراعظم کی ترتیب کردہ ’تماشہ“ چیتا ریلیز ہے

,

   

وزیراعظم جو اپنی سالگرہ منارہے ہیں‘ نے کنڈو نیشنل پارک کی ایک انکلوژرمیں ان دوچیتاؤں کو چھوڑ دیاہے
نئی دہلی۔ مذکورہ کانگریس نے ہفتہ کے روز وزیراعظم نریندر کے مدھیہ پردیش کے نیشنل پارک میں چیتاؤں کو چھوڑنا ایک ”تماشہ“ قراردیاجو ان کی طرف سے ترتیب دیاگیاہے کیونکہ دوسری کی توجہہ ’بھارت جوڑ و یاترا‘اور دیگر قومی موضوعات سے ہٹانے رہے ہیں۔

کانگریس جنرل سکریٹری اور انچار ج کمیونکشن جئے رام رمیش نے یہ بھی الزام لگایاکہ وزیراعظم ”شاید ہی کبھی حکمرانی میں تسلسل کو تسلیم کرتے ہیں“ او رچیتا پراجکٹ اس کی تازہ ترین مثال ہے۔

رامیش جو2009-11کے دوران ماحولیات اورجنگلات کے وزیررہے ہیں نے ایک ٹوئٹ میں کہاکہ ”حکمرانی کے تسلسل سے شائد ہی پی ایم وقف ہیں۔ چیتا پراجکٹ میرے قدیم کیپ ٹاؤن کے دورے 25..4.2010اس کی تازہ مثال ہے“۔

انہوں نے کہاکہ ”وزیراعظم کا ترتیب دیاگیااج کا یہ تماشہ غیر ضروری ہے اور بھارت جوڑو یاترا کے ساتھ قومی مسائل سے توجہہ ہٹانے کی ایک اور کوشش ہے“۔

جب پہلی مرتبہ 2009-11میں پہلی مرتبہ پنا اورسریسکا میں شیروں کومنتقل کیاگیاتھا تو وہاں پر بہت سارے مشکلات تھے‘ اور مزیدکہاکہ انہوں نے اس کوغلط ثابت کیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”اسی طرح کا قیاس چیتا پراجکٹ پر بھی لگایاگیاتھا۔ پہلی شرح میں ماہرین کوملوث کیاگیاہے اورمیں خواہش کرتاہوں کہ یہ سب سے بہترین پراجکٹ ہو“۔

مدھیہ پردیش کے کنڈو نیشنل پارک(کے این پی) کی ایک خصوصی انکلوژر میں نامبیا سے لائے گئے چیتاؤں کووزیراعظم نے ہفتہ کے روز چھوڑا ہے۔ انہیں چھوڑنے کے بعد ایک خصوصی پیشہ وار کیمرے سے انہوں نے ان کی تصویر یں بھی نکالی ہیں۔

دوبارہ متعارف کروانے والے چیتا پروگرام کے حصہ کے طور پر ہفتہ کی صبح خصوصی ہوائی جہاز سے نامبیا سے گولیار اٹپ چیتاؤں کو لایاگیاہے۔

انڈین ائیر فورس(ائی اے ایف) کے دو ہیلی کاپٹروں کے ذریعہ شیوپور ضلع میں واقع کے این پی میں مذکورہ جانوروں کوبعد میں چھوڑ دیاگیا۔

وزیراعظم جو اپنی سالگرہ منارہے ہیں‘ نے کنڈو نیشنل پارک کی ایک انکلوژر میں ان دوچیتاؤں کو چھوڑ دیاہے۔

سال 2009میں مذکورہ ’دی افریقن چیتا انٹروڈکشن پراجکٹ کی ہندوستان“میں شروعات ہوئی تھی۔

عہدیداروں نے کہاکہ پچھلے سال نومبر میں کے این پی میں چیتاؤں کومتعارف کرنے کے ایک پلان کوکویڈ19وباء کی وجہہ سے مایوسی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔