قومی ہم آہنگی کے ساتھ چھیڑچھاڑ پر تشویش کا اظہار

   

کل ہند انجمن ترقی پسند مصنفین کی کانفرنس، سرکردہ شخصیتوں کی شرکت و مخاطبت

حیدرآباد۔20اگست(سیاست نیوز) کل ہند انجمن ترقی پسند مصنفین کی تلنگانہ میںریاستی کانفرنس کا اُردو حال حمایت نگر میںشاندار پیمانے پر منعقد ہوئی۔ دو مختلف نشستوں کی کانفرنس میں ’’ عصری وسیاسی ‘ سماجی تبدیلیاںاور ادیبوں وشاعروں کی ذمہ داریاں‘‘ کے عنوان پر مقالے پیش کئے گئے ۔مجلس صدارت کے فرائض پروفیسر فاروق بخشی‘ پروفیسر بیگ احساس‘ پروفیسر رحمت یوسف زئی‘ پروفیسر مجید بیدار اور جناب عبدالرحیم خان نے انجام دئے ۔ ڈاکٹر اودیش رانی کے استقبالیہ کلمات سے کانفرنس کا آغاز ہوا جبکہ افتتاحی خطبہ پروفیسر ایس وی ستیہ نارائنہ وائس چانسلر پوٹی سری راملو تلگویونیورسٹی نے پیش کیا،مقالہ محترمہ رفیعہ نوشین ‘ ڈاکٹر حمیرا سعید‘ ڈاکٹر عطیہ مجیب عارفی ‘ پروفیسر درگیش نندنی اور ڈاکٹر جہانگیر احساس نے مقالے پیش کئے۔ دوسری نشست میں مجوزہ جئے پور کانفرنس کے مندوبین کی نامزدگی اور سکریٹری کی رپورٹ اور نئی کمیٹی کے انتخاب پر مشتمل اعلانات کئے گئے ۔پروفیسر ایس وی ستیہ نارائنا نے اپنے افتتاحی خطبہ میں کہاکہ حکومتوں کی جانب سے مزدور پیشہ طبقات کو نظر انداز کرنا قابل مذمت اقدام ہے ۔انہوں نے کہاکہ ترقی پسند مصنفین کی تحریکوں کا مقصد ہی پسماندہ ‘ دبے کچلے اور مزدور پیشہ طبقات کی حقوق کی لڑائی کو انجام دینا ہے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ بڑی مسرت کی بات ہے کہ ترقی پسند مصنفین کی ریاست تلنگانہ میںانجمن بھی مذکورہ اقدار پر اہم رول ادا کررہی ہے۔ پروفیسر اودیش رانی باوا نے استقبالیہ کلمات میں قومی ہم آہنگی کے ساتھ کی جارہی چھیڑ چھاڑ پر تشویش ظاہر کی اور کہاکہ بابری مسجد کی شہادت ‘ گجرات فسادات نے ملک کے جمہوری اقدار کو تار تار کردیاہے۔ اودیش رانی نے کہاکہ ملک میںفرقہ پرستی کا زہر گھولا جارہا ہے اور مسلم اقلیتوں کو تشدد بنانے کا واقعات کالامتناہی سلسلہ شروع ہوگیاہے۔ انہوں نے کہاکہ پسماندہ اور اقلیتی طبقات کو منظم انداز میںتعلیم سے محروم کیاجارہا ہے جس کی وجہہ سے ان کی معیشت بھی کمزور ہوگئی ہے۔ دریں اثناء تلنگانہ کی عاملہ کمیٹی کا اعلان کیاگیا جس میں سرپرست سید عزیز پاشاہ‘ پدما شری مجتبیٰ حسین‘ پروفیسر بیگ احساس‘ تراب الحسن کے ناموں کو قطعیت دی گئی جبکہ صدر کی حیثیت سے پروفیسر فاروق بخشی کو منتخب کیاگیا اسکے علاوہ نائب صدور پروفیسر احمد یوسف زئی‘ پروفیسر مجید بیدار ‘ ایم اے رحیم خان ‘ ڈاکٹر اودیش رانی باوا‘ محترمہ قمر جمالی اورجنرل سکریٹری ایس اے رئوف‘ سکریٹریز تجمل اظہر‘ ڈاکٹر جہانگیر احساس‘ پروفیسر درگیش نندنی‘ محترمہ رفیعہ نوشین‘ محترمہ تسنیم جوہر‘ ڈاکٹر نکہت آرا شاہین ‘ جعفر جری اور خازن مسٹربنسی لال کو مقرر کیاگیا ہے۔ ا س کے علاوہ ایکزیکیٹو ممبران میں نظام علی ‘ڈاکٹر عطیہ سلطانہ‘ جناب اطیب اعجاز‘ فرید ضیائی‘ درگا راج پٹن کے نام شامل ہیں۔ انجمن ترقی پسند مصنفین تلنگانہ چیاپٹر کے نو منتخبہ صدر پروفیسر فاروق بخشی نے اپنے خطاب میں حکمران طبقے پر سکیولرزم کے ساتھ کھلواڑ اور اس کو ختم کرنے کی کوشش کاالزام عائد کیا۔ انہوں نے کہاکہ معاشرے میں موت کا سنا ٹا چھایا ہوا ہے ۔انہوں نے حالیہ دنوں میںپیش آئے فرقہ وارانہ تشدد پر مشتمل واقعات کابھی اس موقع پر ذکر کیا۔