لاک ڈاؤن پرسختی سے عمل آوری کیلئے حکومت کا غور، نیم فوجی دستوں کی آمد

,

   

مرغ، انڈا،سنترہ ، لیمو، موسمبی کے استعمال کا مشورہ ،پہلی تا نویں جماعت طلبہ کے مستقبل پر غور

۔15 اپریل تک رات کا کرفیو برقرار
۔24 گھنٹے کرفیو نافذ رکھنے پر غور
وائرس سے عوام کو محفوظ رکھنے تلنگانہ حکومت کے سخت اقدامات
۔12,400 بستروں کے ساتھ عارضی دواخانوں کا قیام

حیدرآباد۔/28 مارچ، ( سیاست نیوز) تلنگانہ میں کورونا وائرس کے بڑھتے واقعات کو دیکھتے ہوئے حکومت عوام کو گھروں تک محدود کرنے اور سماجی دوری کی برقراری کیلئے سخت گیر اقدامات پر غور کررہی ہے۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اس سلسلہ میں ریاست بھر میں لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل آوری کی ہدایت دی۔ تلنگانہ حکومت نے 31 مارچ تک ریاست میں رات کا کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن مرکزی حکومت کی جانب سے 21 روزہ لاک ڈاؤن کے اعلان کے پس منظر میں ریاست میں بھی رات کا کرفیو 15 اپریل تک برقرار رہے گا۔ بتایا جاتا ہے کہ کرفیو اور دن میں دی جارہی رعایتوں کے دوران عوامی مقامات پر ہجوم کو روکنے کیلئے حکومت نے سی آر پی ایف اور دیگر نیم فوجی فورسیس کی خدمات حاصل کی ہیں۔ انہیں بتدریج ریاست بھر میں تعینات کیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ چیف منسٹر کو محکمہ صحت کے عہدیداروں نے آئندہ ایک ہفتہ کے دوران سخت چوکسی کا مشورہ دیا کیونکہ آئندہ ایک ہفتہ میں وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ کا اندیشہ ہے۔ اگر ابھی سے سخت قدم اٹھائے گئے تو وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد ملے گی۔ ذرائع کے مطابق عوام کو گھروں تک محدود رکھنے کیلئے 24 گھنٹے کا کرفیو نافذ کرنے بھی غور کیا جارہا ہے۔ حکومت نے ریاست میں 60 ہزار مریضوں کے علاج کے انتظامات کو قطعیت دی ہے اور 12,400 بستر تیار رکھے گئے ہیں۔ حکومت کی ان تیاریوں کے پیش نظر اس بات کا اندیشہ ہے کہ آئندہ چند دنوں میں وائرس اپنا قہر دکھائے گا۔ حکومت نے موجودہ 8000 ڈاکٹرس کے علاوہ ریٹائرڈ ڈاکٹرس اور ریٹائرڈ ہیلت آفیسرس کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت نے عوام میں غذاؤں سے متعلق شعور بیداری کیلئے سوشیل میڈیا کے ذرائع کو استعمال کرنے عہدیداروں کو ہدایت دی۔ ایسی غذائیں جن سے جسمانی طاقت اور جسم میں مدافعتی نظام مستحکم ہو ان کے بارے میں عوام کو واقف کرایا جائے گا۔ اکثر یہ غلط فہمی پائی جاتی ہے کہ چکن اور انڈے کا استعمال مضر ثابت ہوسکتا ہے یہی وجہ ہے کہ چیف منسٹر کے سی آر نے خود پریس کانفرنس میں عوام کو چکن، انڈے، موسمبی، سنترہ اور لیمو کے استعمال کا مشورہ دیا جس سے مدافعتی نظام مستحکم ہوگا۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ چکن اور انڈے کے بارے میں پھیلائی جارہی افواہیں بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں۔ محکمہ صحت کے عہدیداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ مدافعتی نظام کو مضبوط کرنے والی غذاؤں اور پھلوں کے بارے میں عوام کو الیکٹرانک میڈیا کے ذریعہ آگاہ کریں۔ حکومت نے پولٹری، سبزی، انڈوں، گوشت، دودھ اور دیگر ضروری اشیاء کی سربراہی کے سلسلہ میں گاڑیوں کو خصوصی اجازت دینے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ تمام ضلع کلکٹرس کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ مذکورہ ضروری اشیاء کی منتقلی میں کوئی رکاوٹ پیدا نہ کریں۔ اسی دوران حکومت لاک ڈاؤن میں توسیع کے امکانات کو دیکھتے ہوئے پہلی تا نویں جماعت کے سرکاری اور خانگی طلبہ کو امتحانات کے بغیر پروموٹ کرنے پر غور کررہی ہے کیونکہ تحدیدات جون تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ وزیر تعلیم سبیتا اندرا ریڈی نے اس سلسلہ میں عہدیداروں کے ساتھ اجلاس منعقد کیا جس میں عہدیداروں نے آندھرا پردیش کی تقلید کرتے ہوئے ریاست میں بھی پہلی تا نویں جماعت تک طلبہ کو کامیاب کرنے کی صلاح دی ہے کیونکہ امتحانات کا انعقاد ممکن نہیں ہے۔ حکومت کیلئے ایس ایس سی کے مابقی بورڈ امتحانات کا انعقاد ایک چیلنج بن چکا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس سلسلہ میں عہدیدار مختلف متبادل امکانات کا جائزہ لے رہے ہیں۔