لاک ڈاؤن کی آڑ میں لیبر قوانین کو ختم کرنے کی کوشش

,

   

’عوام مخالف‘ پالیسیوں کے خلاف 10 ٹریڈ یونینوں کا آج ’ہلہ بول‘ مظاہرہ
سرسہ، 21مئی (سیاست ڈاٹ کام) لاک ڈاون کی آڑ میں لیبر قوانین کو ختم کرنے کی کوششوں سمیت حکومت کی ‘عوام مخالف’ پالیسیوں کے خلاف ملک کی دس سنٹرل ٹریڈ یونینوں کی اپیل پر کل (22مئی، جمعہ کو) ملک گیر ‘ہلہ بول’ مظاہرہ میں سنٹر آف انڈین ٹریڈ یونین (سیٹو)کی ہریانہ یونٹ وریاست میں اس سے منلک یونینیں بھی شامل ہوں گی۔یہ اطلاع دیتے ہوے سیٹوکے ضلعی صدر کرپا شنکر ترپاٹھی نے بتایا کہ لاک ڈاون سے کروڑ وں مزدوروں کام ویسے ہی چھن گیا ہے اور بھکمری کی حالت میں وہ اپنے گھر واپس جانے کیلئے مجبور ہیں۔ اوپر سے لاک ڈاون کی آڑ میں مزدورو ں کے حق میں بنے لیبر قوانین کو ختم کرنے کی مسلسل کوششیں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تمام عوامی سرکاری شعبوں کی نجکاری کی جارہی ہے ۔اس لئے یہ مزاحتمی کارروائی نہایت ضروری ہے ۔انہوں نے بتایا کہ اس یوم احتجاج کے اہم مطالبات میں مہاجر۔ مقامی مزدوروں اور ضرورت مندوں کو مفت سوکھا راشن، جس کی کوئی آمدنی نہیں ہے اور ٹیکس دہندہ نہیں ہے ان کنبوں کو روزگار بحالی تک بلاشرط 7500روپے نقد رقم کی ادائیگی، اسکول۔کالجوں اور دیگر تعلیمی اداروں میں زیرتعلیم بچوں کی فیس معاف ہو، مزدوروں کے مفادات میں بنے لیبر قوانین کو منسوخ کرنے اور کام کے گھنٹے آٹھ سے 12کرنے جیسے فیصلے فوری طور پر واپس ہوں، تمام طرح کے کاموں میں مزدوروں کا رجسٹریشن ہو، پبلک سیکٹر کو فروخت کرنے کے فیصلے واپس ہوں،ڈی اے اور ملازمتوں میں بھرتی پر لگی پابندیاں واپس ہوں، جو مہاجر مزدور گھر جانا چاہتے ہیں انہیں گھر تک پہنچانا یقینی ہو، ضروری خدمات میں لگے کچے ملازمین اور اسکیم ورکرس کو پورے سیکورٹی آلات، پچاس لاکھ کا انشورنس کوریج، رسک الاونس، فیکٹری مزدوروں کو پوری تنخواہ اور کسی بھی مزدور کو ملازمت سے نہ ہٹایا جائے ، منریگا کے تحت کام کے دن 200دن اور مزدوری میں دس فیصد کااضافی کی مانگ شامل ہیں۔