لتا منگیشکر کا ہندوستان کی زبردست شخصیتوں میں شمار

   

نئی دہلی: گلوکارہ لتا منگیشکر کے انتقال نے نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری موسیقی کی دنیا کو سوگوار کر دیا ہے اور آج ہر وہ شخص جس نے اپنی زندگی کے کسی بھی مرحلے پر لتا منگیشکر کے گائے نغمے سنے ہوں، ان کے انتقال سے غمزدہ ہے ۔یہ بات نیشنل سندھی لینگویج ڈیویلپمنٹ کونسل کے ڈائرکٹر شیخ عقیل احمد نے سندھی لنگویز کے دفتر میں منعقدہ تعزیتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ لتا جی ہندوستان کا فخر تھیں، وہ ایک منفرد اور عظیم شخصیت کی مالک تھیں، ہزاروں سال بعد ایسی شخصیات پیدا ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لتا جی نے سندھی سمیت 36 زبانوں میں 30 ہزار سے زائد گانے گائے ۔ ان کے گائے ہوئے سندھی گیت آج بھی سندھی کمیونٹی میں بڑی دلچسپی سے سنے جاتے ہیں اور یہ گانا ہمیشہ ان کی فنی عظمت کی یاد دلاتا رہے گا۔ ان کا سندھی معاشرے سے گہرا تعلق تھا اور وہ فلم انڈسٹری سے وابستہ سندھی اداکاروں کے ساتھ بہت مہربان تھیں۔ پروفیسر عقیل نے ان کی وفات سے پیدا ہونے والے ذاتی غم کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ ان کے انتقال کی خبر سن کر مجھے ذاتی طور پر شدید دکھ ہوا اور میری آنکھوں میں آنسو آگئے ۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ان کی وفات سے نہ صرف ہم ایک سریلی آواز سے محروم ہو گئے ہیں۔