لوک سبھا میں اپوزیشن کا ہنگامہ، کارروائی ملتوی

,

   

راجیہ سبھا سے اپوزیشن کا بائیکاٹ
معطل شدہ ارکان کو بحال کرنے تک بائیکاٹ کا فیصلہ
زرعی اصلاحات کا دوسرا بل لانے پر زور
حکومت ہر سال 2 کروڑ روزگار فراہم کرنے میں ناکام

نئی دہلی : کسانوں کے مسئلہ پر لوک سبھا میں کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے آج ہنگامہ کیا۔ ایوان کی کارروائی ایک گھنٹے کیلئے ملتوی کی گئی۔ کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کسانوں کا مسئلہ اُٹھایا اور کہاکہ کسانوں کو دی جانے والی امدادی قیمت گزشتہ 11 برسوں میں بہت کم ہے۔ ملک کی مختلف ریاستوں میں کسان اِس مسئلہ پر سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ کانگریس نے راجیہ سبھا کا بائیکاٹ کرتے ہوئے کہاکہ وہ راجیہ سبھا سے معطل 8 ارکان کی بحالی تک اپنا بائیکاٹ جاری رکھے گی۔ غلام نبی آزاد نے کہاکہ راجیہ سبھا سیشن کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اپوزیشن اپنے مطالبات کی تکمیل تک ڈٹی رہے گی۔ اِن مطالبات میں 8 ارکان پارلیمنٹ کی معطل برخاست کرنے کے علاوہ کسانوں کے لئے لائے گئے بل کو واپس لیتے ہوئے نیا بل پیش کرنا شامل ہے۔ کانگریس نے پارلیمنٹ کے مانسون سیشن کے دوران ایوان کی کارروائی کے بائیکاٹ کے سات وجوہات بتاتے ہوئے کہا کہ حکومت قوانین کی پیروی نہیں کررہی ہے ۔ اس لئے پارٹی نے راجیہ سبھا کی کارروائی کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے ۔