لوک سبھا کیلئے تلنگانہ سے کانگریس کے 10 امیدواروں کو تقریباً قطعیت

,

   

باقی حلقہ جات کیلئے ہائی کمان کو اختیار، کھمم سے راہول گاندھی کے مقابلہ کے بارے میں فیصلہ باقی، چیف منسٹر کی قیامگاہ پر اسکریننگ کمیٹی کا اجلاس

حیدرآباد۔/3 مارچ، ( سیاست نیوز) کانگریس نے لوک سبھا انتخابات کیلئے پارٹی امیدواروں کے ناموں کے انتخاب پر توجہ مرکوز کی ہے۔ پارٹی اسکریننگ کمیٹی نے 10 لوک سبھا حلقوں کیلئے امیدواروں کے ناموں کو تقریباً قطعیت دے دی ہے اور منظوری کیلئے ہائی کمان کو روانہ کیا گیا۔ پارٹی کی اسکریننگ کمیٹی کا اجلاس چیف منسٹر ریونت ریڈی کی قیامگاہ پر منعقد ہوا اور تقریباً 2 گھنٹے تک جاری رہے اجلاس میں 10 حلقہ جات کیلئے امیدواروں کو قطعیت دے دی گئی باقی 7 حلقہ جات کے امیدواروں کا انتخاب ہائی کمان پر چھوڑ دیا گیا۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے بی سی اور دیگر کمزور طبقات کو نشستوں میں مناسب نمائندگی کا فیصلہ کیا ہے اس اعتبار سے ناموں کو قطعیت دی گئی۔ 10 حلقہ جات کیلئے فی کس ایک نام تجویز کیا گیا ہے جبکہ باقی 7 حلقہ جات میں 2 یا 3 دعویدار موجود ہیں۔ اسکریننگ کمیٹی کے اجلاس میں کمیٹی کے صدرنشین ہریش چودھری، جگنیش میوانی، وشوا جیت، اے آئی سی سی انچارج تلنگانہ دیپا داس منشی، اے آئی سی سی سکریٹریز روہت چودھری، منصور علی خاں، وشنو ناتھ ، ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا، اتم کمار ریڈی، مدھو یاشکی گوڑ، حکومت کے مشیر وینوگوپال راؤ اور دوسروں نے شرکت کی۔ اجلاس میں جن حلقہ جات کیلئے فی کس ایک نام تجویز کیا گیا ان میں ومشی چند ریڈی ( محبوب نگر) ، سابق رکن اسمبلی پراوین ریڈی ( کریم نگر )، رکن کونسل جیون ریڈی ( نظام آباد) ، جی ومشی کرشنا فرزند جی ویویک ( پداپلی)، سابق ایم پی سریش شیٹکر ( ظہیرآباد)، بی رام موہن یا ان کی اہلیہ سری دیوی ( سکندرآباد )، رگھوویر ریڈی فرزند جانا ریڈی ( نلگنڈہ )، سی ایچ کرن کمار ریڈی ( بھونگیر )، بلرام نائیک (محبوب آباد) اور سنیتا مہیندر ریڈی (چیوڑلہ ) شامل ہیں۔ اجلاس میں کھمم لوک سبھا حلقہ سے کانگریس قائد راہول گاندھی کے مقابلہ کے امکانات کا جائزہ لیا گیا۔ کیرالا میں وائیناڈ نشست سی پی آئی کو الاٹ کئے جانے کے سبب توقع کی جارہی ہے کہ راہول گاندھی اتر پردیش کے امیتھی کے علاوہ تلنگانہ کی کسی نشست سے مقابلہ کرسکتے ہیں۔ پارٹی نے انہیں کھمم اور میدک لوک سبھا حلقوں سے مقابلہ کی پیش کش کی ہے۔ راہول گاندھی توقع ہے کہ جلد ہی اس بارے میں فیصلہ کریں گے۔ کھمم لوک سبھا حلقہ کیلئے کئی مضبوط امیدوار دعویدار ہیں جن میں بھٹی وکرامارکا کی اہلیہ، ریاستی وزیر پی سرینواس ریڈی کے بھائی اور ریاستی وزیر ٹی ناگیشورراؤ کے بھائی شامل ہیں۔ کانگریس کے سینئر لیڈر وی ہنمنت راؤ نے بھی اس نشست پر اپنی دعویداری پیش کی ہے۔ حیدرآباد، میدک، سکندرآباد حلقہ جات کیلئے امیدواروں کا فیصلہ ہائی کمان پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ میدک لوک سبھا حلقہ سے نیلم مدیراج کا نام زیر غور بتایا گیا ہے جنہیں اسمبلی انتخابات میں ٹکٹ نہ ملنے پر بی ایس پی کے امیدوار کی حیثیت سے مقابلہ کیا تھا بعد میں وہ کانگریس میں واپس آگئے۔ سابق رکن اسمبلی جگا ریڈی بھی اس حلقہ کے دعویدار ہیں۔ عادل آباد لوک سبھا حلقہ سے بی جے پی نے موجودہ رکن باپو راؤ کو ٹکٹ نہیں دیا ہے ایسے میں اس حلقہ میں ضلع کے کئی قائدین نے اپنی دعویداری پیش کردی ہے۔ ملکاجگیری لوک سبھا حلقہ میں چیف منسٹر کے بھائی کونڈل ریڈی، صنعت کار بنڈی گنیش اور سابق رکن اسمبلی مینم پلی ہنمنت راؤ اہم دعویدار ہیں۔ امید کی جارہی ہے کہ ہائی کمان ایم ہنمنت راؤ کے حق میں فیصلہ کرے گا۔ بھونگیر نشست کیلئے کومٹ ریڈی برادرس کے بھائی کومٹ ریڈی موہن ریڈی اور کومٹ ریڈی پون ریڈی نے درخواست داخل کی ہے۔ یہ نشست کومٹ ریڈی برادرس کے حصہ میں جاسکتی ہے۔ ناگرکرنول سے بھٹی وکرامارکا کے بھائی ملو روی اہم دعویدار ہیں انہوں نے نئی دہلی میں تلنگانہ کے خصوصی نمائندہ کے عہدہ سے استعفی دے کر اپنی دعویداری کو مضبوط کردیا ہے۔ اے آئی سی سی سکریٹری سمپت کمار بھی اس حلقہ کے دعویداروں میں شامل ہیں۔1