لکھیم پور تشدد کیس ، یو پی حکومت کی آج سپریم کورٹ میں رپورٹ

,

   

تشدد میں ملوث 2 افراد گرفتار ، مرکزی وزیر کا بیٹا ہنوز لاپتہ ، کانگریس کا احتجاجی مارچ

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے آج لکھیم پور کھیری تشدد واقعہ سے متعلق موقف رپورٹ پیش کرنے کی اترپردیش حکومت کو ہدایت دی ہے ۔یو پی حکومت جمعہ کو اپنی رپورٹ پیش کرے گی ۔ سپریم کورٹ نے استفسار کیا کہ لکھیم پور تشدد کیس میں خاطیوں کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی ہے ؟ ملزمین کون ہے اور ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے یا نہیں ۔ عدالت نے یہ بھی پوچھا کہ آیا انہیں گرفتار کیا گیا ہے یا نہیں ؟ قبل ازیں عدالت نے اس کیس کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ اترپردیش کے لکھیم پور ضلع میں 8 افراد کی ہلاکت سے متعلق سماعت مفاد عامہ کی درخواست کے طور پر ہوگی ۔ عدالت نے یہ واضح کیا کہ لکھیم پور کھیری تشدد کیس کی سماعت ’’ازخود نوٹس‘‘ کے تحت نہیں کی جائے گی بلکہ ’’مفاد عامہ کی عرضی‘‘ کے طور پر کی جائے گی۔ چیف جسٹس این وی رمن کی سربراہی میں ایک ڈویژن بنچ نے سماعت شروع کرتے ہی کہا کہ رجسٹری آفس کے ساتھ اطلاعات کے تبادلے کی خامیوں کی وجہ سے لکھیم پور کھیری تشدد کیس ’ازخود نوٹس‘ معاملے کے طور پر سماعت کے لیے درج ہو گیا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت عظمیٰ کو تشدد کے معاملے میں دو وکلا کے خطوط کے ذریعے اطلاع ملی تھی۔ اس کی وجہ سے ایسی صورتحال پیدا ہوگئی۔ انہوں نے اس معاملے کو مفاد عامہ کی عرضی کے طور پر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔واضح رہے کہ چہارشنبہ کو سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر اطلاع دی گئی تھی کہ اترپردیش کے لکھیم پور کھیری میں تین اکتوبر کو ہوئے تشدد کے معاملے میں سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لیا ہے۔یہاں یہ تذکرہ بیجا نہ ہوگا مرکزی وزیر اجئے شرما کے لکھیم پور کھیری میں پروگرام کے دوران احتجاجی کسانوں پر گاڑی چڑھادی گئی تھی جس کے نتیجہ میں 3 کسانوں کی موت ہوگئی تھی جبکہ اس موقع پر تشدد میں جملہ 8 افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔ ایک علحدہ اطلاع کے مطابق لکھیم پور تشدد کے ضمن میں 2 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن کی لوکش رانا اور آشیش پانڈے کی حیثیت سے شناخت کی گئی ہے ۔ لکھیم پور پولیس کے عہدیداروں نے بتایا کہ یہ دونوں مرکزی وزیر اجئے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا کے قریبی ساتھی بتائے گئے ہیں ۔ پولیس نے بتایا کہ دیگر ملزمین کی گرفتار کیلئے بڑے پیمانے پر دھاوے کئے جارہے ہیں ۔ پولیس نے بتایا کہ مرکزی وزیر کے بیٹے آشیش مشرا کا کوئی پتہ نہیں چل سکا ۔ اسی دوران کانگریس قائدین اور کارکنوں نے لکھیم پور تشدد واقعہ کے خلاف احتجاجی مارچ نکالا ۔ پنجاب کانگریس کے صدر نوجوت سنگھ سدھو نے بھی ایک احتجاجی مارچ کی قیادت کی تاہم سدھو کو پنجاب کے وزراء اور دیگر قائدین کے ساتھ یو پی کی سرحد پر حراست میں لے لیا گیا جہاں وہ دھر نے پر بیٹھ گئے۔ دیگر اپوزیشن جماعتوں نے بھی اس واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اس کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ۔

مرکزی وزیر اجئے مشرا کے گھر پر نوٹس ، بیٹے کی طلبی
اپوزیشن جماعتوں کے علاوہ مختلف تنظیموں کے دباؤ کے نتیجہ میں یو پی پولیس نے مرکزی وزیر اجئے مشرا کے گھر پر نوٹس چسپاں کردی ۔ اجئے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا کو پوچھ تاچھ کیلئے جمعہ کی صبح کھیری میں پولیس کے روبرو حاضر ہونے کی ہدایت دی گئی ہے ۔