لکھیم پور کھیری واقعہ منظم انداز کا منصوبہ تھا۔ ایس ائی ٹی

,

   

مرکزی وزیر اجئے مشرا تینی کے بیٹے اشیش مشرا سے منصوب ایک ایس یو وی سے کچلے جانے کے بعد3اکٹوبر کے روز اٹھ لوگ بشمول چار احتجاج کررہے کسان ہلاک ہوگئے تھے۔


لکھیم پور کھیری۔ مذکورہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم(ایس ائی ٹی) کو 3اکٹوبرکے لکھیم پور تشدد کی جانچ کررہی ہے نے چیف جوڈیژل مجسٹریٹ(سی جے ایم) کے پاس ایک درخواست دائر کی ہے تاکہ مذکورہ 13ملزمین کے خلاف نئے دفعات شامل کئے جائیں تاکہ انہیں اقدام قتل کے دفعات کے تحت سزا دلائی جاسکے۔

ودھایارم دیواکر مذکورہ ایس ائی ٹی تحقیقاتی افیسر نے پچھلے ہفتہ مذکورہ سی جے پی عدالت میں وارنٹ میں ائی پی سی کی دفعہ 279‘338اور 304اے کو تبدیل کرتے ہوئے نئی دفعات شامل کرنے کی درخواست دائر کی تھی۔ اپنی درخواست میں مذکورہ تحقیقاتی افیسر نے اشارہ دیا ہے کہ یہ حادثہ منظم انداز کا منصوبہ بنداور جان بوجھ کر کیاگیاتھا اور یہ غفلت او رغیر ارادۃً نہیں تھا۔

اس افیسر نے درخواست کی ہے کہ دفعہ 307(اقدام قتل)‘326(جان بوجھ کر خطرناک ہتھیار سے نقصان پہنچانا)‘34(ایک ہی مقصد سے کئی لوگ ایک کام کو انجام دینا) جوائی پی سی کی دفعات279‘338‘304اے کو تبدیل کرنے کی درخواست کی تھی۔

مرکزی وزیر اجئے مشرا تینی کے بیٹے اشیش مشرا سے منصوب ایک ایس یو وی سے کچلے جانے کے بعد3اکٹوبر کے روز اٹھ لوگ بشمول چار احتجاج کررہے کسان ہلاک ہوگئے تھے۔ایک مقامی صحافی بھی اس تشدد میں ہلال ہوگئے تھے۔

مذکورہ ایس ائی ٹی نے اب تک اشیش مشرا‘ لوکش‘ اشیش پانڈے‘ شیکھر بھارتی‘ انکت داس‘ لطیف‘ شسیش پال‘ نندن سنگھ‘ ستیم ترپاٹھی‘ سومیت جیسوال‘ دھرمیندر بنجارا‘ رینکو رانا اور الاس ترویدی کو گرفتار کیاہے۔

وہ لکھیم پور ضلع جیل میں بند ہیں۔ درایں اثناء الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنو بنچ نے اشیش مشرا کی درخواست ضمانت پر جوابی حلف نامہ دائر کرنے کے لئے ریاستی حکومت کو دو ہفتوں کا وقت دیا ہے۔

کیس کی سنوائی کے دوران ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل ونود شاہی نے جاری تحقیقات کے متعلق عدالت کو آگاہ کیا۔ شاہی نے کہاکہ عینی شاہدین کے بڑے پیمانے پر بیانا ت قلمبند کئے گئے ہیں۔