ماؤنوازوں سے تعلقات کی جانچ پر مشتمل این ائی اے تلنگانہ سمیت دیگر ریاستوں میں چھاپے

,

   

این ائی اے ٹیموں نے حیدرآباد میں دو مقامات جبکہ چار ریاستوں کے تھانے‘ چینائی‘ ملاپورم اور پلاکاڈ میں ملزمین اور مشتبہ افراد کے چھ ٹھکانوں پر چھاپہ ماری کی ہے۔


حیدرآباد۔ قومی تحقیقاتی ایجنسی (اے ائی اے) نے ایک روز قبل تلنگانہ‘ مہارشٹرا‘ تاملناڈو او رکیرالا میں متعدد مقامات پر سی پی ائی (ماؤسٹ) لیڈر کے ملوث ہونے پر مشتمل ایک کیس میں چھاپہ ماری کی ہے۔

این ائی اے ٹیموں نے حیدرآباد میں دو مقامات جبکہ چار ریاستوں کے تھانے‘ چینائی‘ ملاپورم اور پلاکاڈ میں ملزمین اور مشتبہ افراد کے چھ ٹھکانوں پر چھاپہ ماری کی ہے۔

مذکورہ ایجنسی نے بڑے پیمانے پر تلاشی لی‘جس کے نتیجے میں ممنوعہ سی پی ائی(ماؤ نواز)تنظیم سے متعلق مجرمانہ دستاویزات اور کتابیں ض بط کی گئیں اس کے علبوہ چھ موبائیل سم کارڈ سمیت 1,37,210نقد رقم بھی ضبط کرلی گئی ہے۔

سنٹر کمیٹی ممبر برائے سی پی ائی(ماؤسٹ) سنجے دیپک راؤ کی گرفتاری کے بعد درحقیقت تلنگانہ سائبرآباد پولیس نے یہ کیس درج کیاتھا۔پولیس نے اس کے قبضے سے زندہ کارتوں کے ساتھ ایک ریوالور‘ چھیڑ چھاڑ والے آدھا ر کارڈس‘ اور47,280نقد رقم اور دیگرمواد بھی ضبط کیاتھا۔

این ائی اے جس نے 2024جنوری کو یہ معاملہ اپنے ہاتھ میں لیاتھا کا کہنا ہے کہ اس کو سنجے دیپک راؤ سے تفتیش کے دوران اس بات کا پتہ چلا ہے کہ وہ ممنوعہ تنظیم کے لئے کیرالا‘ تاملناڈو اور کیرالا کے سہ رخی علاقوں میں سرگرمی کے ساتھ کام کررہا ہے۔

اس کی ہدایت میں سی پی ائی (ماؤسٹ) کے دیگر فرنٹ لائن ممبرس تلنگانہ‘ آندھرا پردیش‘ تاملناڈو اور کرناٹک کے شہری علاقوں سے کام کرتے ہیں تاکہ مذکورہ تنظیم کی سرگرمیوں کو فروغ دیاجاسکے۔ اس کیس میں مزیدتحقیقات ہنوز جاری ہے۔