ماسک نہیں پہننے پر پولیس جوانوں کا نوجوان پر حملہ‘ گھر والوں نے کہاکہ یہ اسکے مسلمان ہونے کی وجہہ سے ہوا ہے

,

   

گجرات کے ضلع سورت میں امرا گاؤں سے تعلق رکھنے والے سمیر انصاری کی حیثیت سے اس نوجوان کی شناخت ہوئی ہے۔ مذکورہ واقعہ
22جولائی کے روز پیش آیاہے


گجرات کے سورت میں ایک 22سالہ بلاگر کی ماسک نہیں پہننے کے پیش نظر پولیس کے ہاتھوں پیٹائی کے سبب حالت تشویش ناک ہے۔ تاہم مذکورہ فیملی نے دعوی کیاکہ اس کی مسلم شناخت کی وجہہ سے پیٹائی کی گئی ہے۔گجرات کے ضلع سورت میں امرا گاؤں سے تعلق رکھنے والے سمیر انصاری کی حیثیت سے اس نوجوان کی شناخت ہوئی ہے۔

مذکورہ واقعہ
22جولائی کے روز پیش آیاہے۔ مکتوب میڈیا نے سمیر کے بڑے بھائی تنویر انصاری کے حوالے سے کہا ہے کہ ”جولائی22کے روزرات 9:30بجے کے قریب‘ امی نے سمیر کورات کے کھانے کے لئے فون کال کیاتھا۔

فون کی گھنٹی بجے مگر سمیر نے فون کال نہیں لیا۔ کئی مرتبہ کوشش کے بعد پولیس نے امی کا کال اٹھا یا اور انہیں بتایا کہ سمیر کی گاڑی کا حادثہ ہوگیاہے اور وہ سیول اسپتال میں بھرتی ہے۔ہم فوری اسپتال پہنچے۔

برہنہ حالت میں سمیر کو اسپتال لیاگیاتھا۔ بعدازاں ہم نے شہر کے ایپل اسپتال میں اس کو منتقل کیا۔ اب مذکورہ ڈاکٹرس نے بتایا کہ اس کے سر میں بہت ساری چوٹیں ہیں اور میرے بھائی کی حالت کافی تشویش ناک ہے“۔

پولیس کو مورد الزام ٹہراتے ہوئے تنویر انصاری نے کہاکہ بے رحمی کے ساتھ پولیس نے ان کے بھائی کی پیٹائی کی کیونکہ جس کی وجہہ اس کی مسلم شناخت ہے۔ انصاری نے کہاکہ ”اس کو مسلم شناخت کی وجہہ سے پیٹا گیاہے۔

ریاست میں ایسے کئی نفرت پر مشتمل جرائم مسلمانوں کے خلاف ہورہے ہیں۔ ان جرائم میں یہ ایک نیا باب ہے“۔انہوں نے مزیدکہاکہ ”وہ محض22سال کا ہے۔ ایک ہائی اسکول گریجویٹ ہے جس کو بے رحمی کے ساتھ اس کی مذہبی شناخت کی وجہہ سے زدوکوب کیاگیاہے“۔

انصاری نے کہاکہ ”میرے بھائی نے ماسک پہنا تھا مگر کافی پینے کے بعد اس نے ماسک نہیں پہنا۔ مذکورہ پولیس کہہ رہی ہے کہ ویان سے چھلانگ لگانے کے بعد وہ زخمی ہوگیاہے۔ یہ جھوٹ ہے۔ جب ہم اس کو لینے گئے تو اس کے جسم پر کپڑے کیو ں نہیں تھے؟۔

اس کے جسم پر ایسے کئی چوٹیں ہیں‘ جس سے صاف ظاہر ہورہا ہے کہ پولیس جوانوں نے پہلے اس کو پیٹا اور اس کی حالت خراب ہوجانے کے بعدوہ اسے اسپتال لے کر گئے۔ اب وہ میرے بھائی کو جھوٹے طریقے سے مورد الزام ٹہرارہے ہیں“۔

مکتوب کو انصاری نے بتایاکہ وہ ان پولیس جوانوں کے خلاف جس نے اس کے بھائی پر حملہ کیاہے عدالت سے رجوع ہوں گے۔ پولیس ذرائع نے مکتوب کو بتایاکہ سٹی پولیس کمشنر ا ور اعلی عہدیداروں نے جانچ او رخاطی پولیس جوانوں کے خلاف کاروائی کا استفسار کیاہے۔