متنازعہ فلم ’’رضاکار‘‘ پر فوری روک لگانے پر زور

   

اسوسی ایشن آف پروٹیکشن آف سیول رائیٹس کی ہائیکورٹ میں درخواست

حیدرآباد۔10۔مارچ(سیاست نیوز) انضمام حیدرآباد ‘ پولیس ایکشن کی مسخ کردہ تاریخ پر مشتمل نفرت انگیز فلم ’رضاکار‘ کے خلاف اسوسیشن آف پروٹیکشن آف سیول رائٹس کی جانب سے تلنگانہ ہائی کورٹ میں رٹ درخواست مفاد عامہ داخل کرتے ہوئے اس فلم پر روک لگانے کی خواہش کی گئی ہے جس کی سماعت تلنگانہ ہائی کورٹ میں 11 مارچ کو چیف جسٹس تلنگانہ ہائی کورٹ جسٹس آلوک ارادھے اور جسٹس جوکنٹی انیل کمار کی بنچ پر ہوگی۔ متنازعہ فلم رضاکار جس میں مسلمانوں کو ظالم اور مخالف ہندو کے علاوہ انہیں جبری تبدیلی مذہب کروانے والوں کے طور پر پیش کرتے ہوئے یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ سقوط حیدرآباد سے قبل ریاست دکن حیدرآباد کی ہندو آبادی پر مظالم ڈھائے گئے ہیں جو کہ حقیقت سے بعید ہے۔ بی جے پی قائد گڈورو نارائن ریڈی کی جانب سے تیار کی گئی اس فلم کی نمائش کا 15مارچ سے آغاز ہونے جا رہاہے جس کے خلاف اے پی سی آر نے تلنگانہ ہائی کورٹ سے رجوع ہوتے ہوئے اس فلم کی ریلیز پر روک لگانے کی درخواست داخل کی ہے۔ محترمہ افسر جہاں ایڈوکیٹ تلنگانہ ہائی کورٹ میں متنازعہ فلم ’ رضا کار‘ پر پابندی عائد کرنے کے مقدمہ کی پیروی کریں گی۔ محترمہ افسر جہاں نے بتایا کہ اس فلم کے ذریعہ نفرت پھیلانے کے علاوہ تاریخی حقائق کو مسخ کرنے کی کوشش کی گئی ہے اور اس فلم کی نمائش سے فرقہ وارانہ منافرت پھیلنے کا بھی خدشہ ہے اسی لئے تاریخی حقائق کو مسخ کرتے ہوئے تیار کی گئی اس فلم کی ریلیز کے سماج پر منفی اثرات مرتب ہونے کا خدشہ ہے اسی لئے اے پی سی آر کی جانب سے تلنگانہ ہائی کورٹ میں اس فلم کی نمائش کو روکنے کے لئے درخواست داخل کی گئی ہے۔3