مجالس مقامی انتخابات میں مقابلے کے لئے اے ائی ایم ائی ایم مدھیہ پردیش نوٹ بے قرار‘ جون 9کے روز اویسی سے ملاقات

,

   

سال2011کی مردم شماری کے مطابق47.76لاکھ مسلمان ہیں جو7.2کروڑ کی آبادی والی ریاست میں 6.57فیصد آبادی کا تناسب رکھتے ہیں
اندور۔ مذکورہ کل ہند مجلس اتحاد المسلمین (اے ائی ایم ائی ایم)مدھیہ پردیش کے 22اضلاعوں میں مجالس مقامی کے انتخابات کی تیاری کررہی ہے اور مزید رہنمائی کے لئے 9جون کے روز پارٹی کے قومی صدر اسدالدین اویسی سے ملاقات بھی کریں گے‘ پارٹی کی ریاستی یونٹ کے کار گذار در ڈاکٹر نعیم انصاری نے جمعہ کے ر وز یہ بات کہی ہے۔

پی ٹی ائی سے بات کرتے ہوئے انصاری نے کہاکہ پارٹی نے تفصیلی انتخابی سروے22میں سے دس ریاستوں میں کرایا ہے‘ اور مزیدکہاکہ اویسی سے ملاقات تلنگانہ کے حیدرآباد میں ہوگی۔ انصاری نے کہاکہ ”ہم نے ریاست کے 22اضلاعوں میں مجالس مقامی کے انتخابات میں مقابلہ کی تیار ی کرلی ہے اور ان 10اضلاعوں میں انتخابی موزانہ پر مشتمل ایک تفصیلی سروے بھی کرلیاہے۔

اگر وہ (اویسی) اجازت دیتے ہیں تو پھر مذکورہ پارٹی ریاست میں اربن باڈی انتخابات میں مقابلے پر مشتمل تفصیلی منصوبے جاری کرے گی“۔

انہوں نے کہاکہ اے ائی ایم ائی ایم اپنے امیدوار اندور‘ بھوپال‘ جبل پور‘ برہان پور‘ کھنڈوا‘ رتلام‘ شاہجہاں پور اور بعض دیگر اضلاعوں میں اتارنے کی تیاری کررہی ہے۔

انصاری نے دعوی کیاکہ ’برہان پور میں مذکورہ پارٹی نہ صرف کارپوریٹر سیٹوں پراپنا امیدوار کھڑا کریگی بلکہ میئر کے لئے بھی امیدوار کو میدان میں اتارے گی۔ مدھیہ پردیش کے لوگ کانگریس اور بی جے پی دونوں سے خوش نہیں ہیں اور تیسرے متبادل کو تلاش کررہے ہیں۔

ہم ریاست میں تیسرے متبادل بن کر ابھریں گے“۔ انہوں نے کہاکہ 2015سے مدھیہ پردیش کے سیاسی میدان میں اے ائی ایم ائی ایم داخلہ کی تیاری میں ہے اور دعوی کیاکہ اب اس کے ریاست میں دولاکھ سے زائد ممبرس ہیں۔

درایں اثناء اے ائی ایم ائی ایم کے اس اقدام پر مدھیہ پردیش کانگریس میڈیا ڈپارٹمنٹ چیر پرسن کے کے مشرا نے کہاکہ اویسی کی زیر قیادت پارٹی بی جے پی کی بی ٹیم ہے اور مدھیہ پردیش کے مسلمان ہوشیار ہیں اوروہ ”اے ائی ایم ائی ایم کے ہاتھوں کی کٹ پتلی نہیں بنیں“ گے۔سال2011کی مردم شماری کے مطابق47.76لاکھ مسلمان ہیں جو7.2کروڑ کی آبادی والی ریاست میں 6.57فیصد آبادی کا تناسب رکھتے ہیں۔