محبوبہ مفتی’گاندھی کا ہندوستان‘ تبدیل ہوگیا ہے ”گوڈسے کے ہندوستان میں“۔

,

   

نئی دہلی۔جموں کشمیر کی سابق چیف منسٹراور پیپلز ڈیموکرٹیک پارٹی(پی ڈی پی) کی سینئر لیڈرمحبوبہ مفتی نے منگل کے روز نریندر مودی کی زیرقیادت مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ ”مہاتما گاندھی کا ہندوستان تیزی کے ساتھ گوڈسے کے ہندوستان میں تبدیل ہورہا ہے“۔

ان کا یہ بیان اس علامت کے حوالے میں ہے جس کو ہندوستان کی شناخت پر استعمال کیاجاتا ہے امن وروداری کی زمین جس کے ساتھ گاندھی کھڑے ہوتے ہیں اور اس کے عین برعکس ناتھو رام گوڈسے وہ شخص جس نے بابائے قوم کو قتل کیا ہے اورعام طور پر وہ بنیادپرستی سے جڑا ہے۔

یہاں پر رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی‘ کرکٹ پر بات کی اور کرکٹ میاچوں او رکرکٹ کھلاڑیوں پر بھی بات کی اور ٹی20عالمی کپ میں پاکستان کے ہاتھوں ہندوستان کی شکست پر بھی ایک ہی سانس میں بات کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”مجھے یاد ایک کرکٹ میاچ ہندوستان او رپاکستان کے درمیان میں اس وقت کھیلا گیاتھا جب واجپائی مرکز میں برسراقتدار تھے۔ اس میاچ کے دوران پاکستانی ہندوستان کے کھیل پر تالیاں بجارہے تھے او رہندوستانی پاکستان کے کھیل کی ستائش کرتے ہوئے دیکھائی دے رہے تھے“۔

انہوں نے اس وقت کے پاکستان کے صدر پرویز مشرف کے بیان کا بھی حوالہ دیا جو کھیل کے بعد تہنیتی تقریب کے دوران انہوں نے دیاتھا جس میں انہوں نے مہیندر سنگھ دھونی کے بالوں کے انداز کی ستائش کی تھی اور رانچی کے اس کھلاڑی کو مشورہ دیاتھا کہ وہ اپنے بالوں کے انداز کو تبدیل نہ کریں۔پاکستان کے خلاف جب ہندوستان نے جیت حاصل کی تھی اس میاچ کے دوران مشرف میدان پر موجو دتھے‘ جنھوں نے دھونی کے اننگ کا شکریہ ادا کیاتھا۔

تاہم محبوبہ مفتی نے اگر ہ میں چند ایک نوجوانوں کی جانب سے پاکستان کرکٹ ٹیم کے لئے مسرت کا اظہار کرنے والوں پر حال ہی میں درج مقدمہ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور اس کو ”غلط“ قراردیا۔

انہوں نے کہاکہ ”ان پر (پاکستان کی حمایت کرنے) کے لئے غداری کا مقدمہ درج کیاگیاہے اور کوئی بھی وکیل عدالت میں ان کی پیروی کرنا نہیں چاہا رہا ہے۔

جس کی وجہہ سے مجھے یہ احساس پیدا ہورہا ہے کہ گاندھی کا ہندوستان‘ اب گوڈسے کا ہندوستان بن رہا ہے“۔

اس سے قبل پیر کے روز پی ڈی پی لیڈر نے قومی درالحکومت دہلی کے جنتر منتر پر ایک احتجاجی دھرنے میں شرکت کرتے ہوئے جموں کشمیر میں فوری طور پر ”لوگوں کو دبانا‘‘ اور ”مظلوم شہریوں کے قتل“ کو روکنے کی مانگ کی ہے۔