محبوبہ مفتی کو دہشت گرد قراردیا جائے‘ مخالف دہشت گردی قانون کے تحت جیل میں بند کردیاجائے۔ شیو سینا

,

   

شیو سینا کے ترجمان سامنا میں ایک ایڈیٹوریل شائع ہوا ہے جس میں محبوبہ مفتی پر ان کے پارٹی کے بیسویں یوم تاسیس کے موقع پر 28جولائی کے روز سری نگر میں خطاب کے دوران ان کے تبصرہ پر تنقید کا نشانہ بنایاگیا ہے

ممبئی۔شیوسینا نے سابق چیف منسٹر جموں اور کشمیر محبوبہ مفتی کو ان کے ”دہشت گردانہ الفاظ“ کے استعمال کے لئے غیرقانونی سرگرمیوں (روک تھام)ترمیم بل 2019کے تحت دہشت گرد قراردیتے ہوئے جیل بھیج دیاجائے۔

مذکورہ سینا کا یہ تبصرہ پیرکے روز اس کے ترجمان سامنا میں اس وقت آیا جب ارٹیکل 370کو مرکز کی بی جے پی حکومت کی جانب سے ہٹائے جانے سے کچھ گھنٹے قبل پیش آیا‘ یہ وہ قانون ہے جس میں جموں او رکشمیر کے خصوصی موقف کو ختم کردیاگیاہے۔

دستور کے ارٹیکل370نے ریاست جموں او رکشمیر کو خصوصی موقف فراہم کیاہے وہیں ارٹیکل 35اے نے ریاستی مقننہ کو خود مختار بنایا ہے تاکہ وہ ”مستقبل رہائشیوں“ اور ان کے خصوصی حقوق کی حفاظت کرے۔

ارٹیکل 35اے کو صدراتی احکامات کے ذریعہ اس کو 1954کے احکامات میں متعارف کروایا ہے تاکہ قدیم قانون کو ارٹیکل370کے تحت ٹریٹری ریگولیشن کو جاری رکھے۔

ادوھوٹھاکرے کی زیرقیادت پارٹی نے کہاکہ ”محبوبہ مفتی نے ارٹیکل35اے کے متعلق دھمکی دی ہے۔

انہو ں نے کہاتھا کہ وہ جو کوئی بھی ارٹیکل 35اے کو ہٹائے گا اس کے ہاتھ جلادئے جائیں گے‘ کشمیر کے لوگوں کو قربانی کے لئے تیار ہوجانا چاہئے‘ ایسا انہوں نے علیحدگی پسندوں کی آواز میں کہاتھا۔

وزیر داخلہ کو اس طرح کی باتیں برداشت نہیں کرنا چاہئے۔

یہ دہشت گردوں کی زبان ہے“۔شیو سینا کے ترجمان سامنا میں ایک ایڈیٹوریل شائع ہوا ہے جس میں محبوبہ مفتی پر ان کے پارٹی کے بیسویں یوم تاسیس کے موقع پر 28جولائی کے روز سری نگر میں خطاب کے دوران ان کے تبصرہ پر تنقید کا نشانہ بنایاگیا ہے۔

اداریہ میں مزیدکہاگیا ہے کہ ”ہوم منسٹر نے سخت مخالف دہشت گردی قانون بنایا ہے اور پارلیمنٹ میں اس کو پاس بھی کیاہے۔

اس قانون کے تحت کسی بھی فرد کو دہشت گرد قراردیاجاسکتا ہے اوراس کوتحویل میں لیاجاسکتا ہے۔

اس قانون کے تحت محبوبہ مفتی کو دہشت گرد قراردیتے ہوئے جیل بھیج دینا چاہئے’ورنہ کشمیر میں تشدد پھیلانے کا ان کا منصوبہ کامیاب ہوجائے گا“۔

مذکورہ سینا نے کہاکہ نوٹ بندی جیسافیصلہ لینے کی اہلیت نریندر مودی حکومت ہی کرسکتی ہے‘ کشمیر کاپلان مودی اور کچھ اہم لوگ ہی کرسکتے ہیں۔

اس میں کہاگیا کہ پچھلے ہفتہ دس ہزار سے زائد دستے جموں اور کشمیر کو روانہ کئے گئے اور اب 28ہزار فوجیو ں کو تعینات کیاگیا۔اس میں مزیدکہاگیا کہ لوگ کشمیر کے مسلئے کو بات چیت کے ذریعہ حل کرنے کے حوالے سے آگے آرہے ہیں۔

ایڈیٹوریل میں مزیدکہاگیا کہ ”کشمیر کا مسئلہ فوج کا استعمال کرتے ہوئے حل کیاجاسکتا ہے اور اس کا وقت آگیا ہے۔

اگر ہوم منسٹر اس طرح کا کوئی اقدام اٹھائیں گے تو ملک کی عوام کی حمایت میں ان کے پیچھے کھڑی ہوجائے گی“۔

سینا نے امرناتھ یاترا کو روک دینے اور تمام لوگوں کو ریاست سے باہر چلے جانے کے استفسار پر بھی”تشویش“ کا اظہار کیا