محمد شکیل عامر کی خدمات، وزارت میں شمولیت کی متقاضی

   


چندرشیکھر راؤ کی مستحکم قیادت سے رکن اسمبلی بودھن کے ساتھ سیاسی انصاف کی اُمید

نرمل: ملک اور ریاست میں نفرت کی سیاست خاموش قدموں سے آگے بڑھ رہی ہے جبکہ ریاست تلنگانہ میں چیف منسٹر چندرشیکھر راؤ کی مستحکم قیادت کا ثمر ہے کہ اس ریاست میں حالات دوسری ریاستوں سے مختلف ہیں، ہر طبقہ مطمئن ہے۔ چیف منسٹر کی صلاحیتوں، ان کی کارکردگی کی وجہ ریاست ترقی کی سمت گامزن ہے۔ تاہم اقلیتوں میں کچھ تشنگی اب بھی باقی ہے کیوں کہ انتخابی وعدہ جو بہت زیادہ اقلیتوں کو فائدہ پہنچا سکتا تھا وہ 12 فیصد تحفظات تھے۔ آج مختلف مکاتب فکر کے لوگوں نے راقم الحروف سے قلم اُٹھانے پر دباؤ ڈالا کہ ایسے نازک حالات میں دو مرتبہ ضلع نظام آباد کے بودھن حلقہ اسمبلی سے منتخب واحد مسلم رکن اسمبلی محمد شکیل عامر کے ساتھ چیف منسٹر کیوں سیاسی انصاف کرنے سے پس و پیش کررہے ہیں۔ ان کے انتخابی وعدوں میں کابینہ کے تعلق سے بھی مسلم وزراء کو شامل کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ جذباتی تقاریر کے ذریعہ اُنھوں نے کابینہ میں مسلم نمائندگی کو زیادہ موقع دینے کا وعدہ کیا یقینا الفاظ دل جیت بھی لیتے ہیں اور دل چیر بھی دیتے ہیں اور دنیا میں اکثریت ایسے لوگوں کی ہوچلی ہے کہ تم نیچے گر کر دیکھو تو اُٹھانے کوئی نہیں آئے گا، تم ذرا اُٹھ کر دیکھو گرانے سب آجائیں گے۔ ویسے رکن اسمبلی بودھن شکیل عامر اس بات سے متفق ہوں گے کہ خاموشی دنیا کی بہترین دوا بھی ہے جو درد کی شدت کو بہت کم کردیتی ہے۔ خاموشی اُمید بھی ہوسکتی ہے، خاموشی کی دی ہوئی سوغات بھی ہوسکتی ہے اور کسی کے اظہار کی طلبگار بھی کیوں کہ احساس تعلقات کی بنیاد ہے اور احساس ہمیشہ وہی شخص کرتا ہے جو خود غرض نہیں ہوتا۔ آج شکیل عامر دوسری میعاد میں بھی منتخب ہوکر دو سال مکمل کرچکے ہیں لیکن کبھی وزارت کے لئے لب کشائی نہیں کی۔ آج ہر حلقہ میں ٹی آر ایس کے اقلیتی قائدین بلکہ مذہبی رہنما بھی یہ محسوس کرنے لگے ہیں اور عوام کے لہجوں سے ظاہر ہورہا ہے۔ رابطوں سے بیزار ہیں لوگ، اب جبکہ ریاست تلنگانہ کی سیاسی زمین پر کچھ تبدیلیاں نظر آرہی ہیں بلکہ نئی وزارت تشکیل پاسکتی ہے تو ایسے ماحول میں چیف منسٹر چندرشیکھر راؤ جن کی اقلیتی طبقہ سے اٹوٹ وابستگی اور اقلیتوں کے جذبات کو محسوس کرتے ہوئے شکیل عامر کو ریاستی کابینہ میں جگہ دیتے ہوئے ساری ریاست کے مسلمانوں میں اپنا نام اور بھی روشن کرسکتے ہیں کیوں کہ شکیل عامر نے حلقہ اسمبلی بودھن میں دوسری میعاد کے دو سال مکمل کرتے ہوئے عوامی خدمات کا ایک ریکارڈ قائم کیا ہے۔