محمد عامر کو صرف بیرون ممالک کھیلانے پر غور

   

کراچی ۔17 جنوری (سیاست ڈاٹ کام )پاکستانی فاسٹ بولر محمد عامر کو صرف بیرون ملک سازگار وکٹوں میں کھلانے پر غور شروع ہو گیا ہے اور ہیڈ کوچ مکی آرتھر بھی اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ بال سوئنگ ہونے پر وہ کھیل کو کنٹرول کرنے میں کافی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اسپاٹ فکسنگ کیس میں پابندی ختم ہونے کے بعد ٹیم کی جانب سے یو اے ای میں کھیلے جانے والے دس میں سے صرف چار ٹسٹ میچز کے دوران میدان سنبھالنے والے محمد عامر نے ویسٹ انڈیز اور سری لنکا کیخلاف 56.42 کی اوسط سے سات وکٹیں حاصل کیں اور ٹیم کو تین میچوں میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا جس سے اس بات کو تقویت ملتی ہے کہ دنیا کے اس خطے میں پاکستانی ٹیم کو ان جیسے بولر کی ضرورت نہیں جو سوئنگ اور سیم کے بغیر اپنی اہمیت منوانے میں ناکام رہتے ہیں۔جنوبی افریقہ میں محمد عامر رفتار میں کمی کی منفی خبروں کے باوجود سب سے کامیاب پاکستانی بولر قرار پائے اور اسی وجہ سے یہ تاثر مضبوط ہوا ہے کہ انہیں آئندہ ٹسٹ میچز صرف ایسے ماحول میں کھلایا جائے جہاں انہیں سوئنگ اور سیم کے حوالے سے مشکلات نہ ہوں۔ مکی آرتھر کے مطابق کس کھلاڑی کو کھیلنا ہے اور کس کو نہیں اس کا اختیار سلیکشن کمیٹی کے پاس ہے لیکن جو تجزیہ سامنے آیا ہے اس کے تحت محمد عامر کو دیکھ بھال کر کھلانا ہوگا جن کا محض 145 کلومیٹرز کی رفتار سے بولنگ کرنا کافی نہیں ہے کیونکہ بال سوئنگ ہونے کی صورت میں ہی وہ کھیل کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔