محکمہ ڈاک کا امتحان منسوخ کرنے کے مطالبہ پر راجیہ سبھا میں ہنگامہ

   

اے آئی ڈی ایم کے ارکان نے نعرہ بازی کے دوران ایوان بالا میں کاغذ پھاڑکر اُڑا دیئے ، علاقائی زبان میں بھی امتحان رکھنے کا مطالبہ

نئی دہلی، 16 جولائی (یو این آئی) اے آئی ڈی ایم کے کے وی میترین نے تمل ناڈو میں محکمہ ڈاک کاایک امتحان کو منسوخ کرنے کی مانگ کے سلسلے میں آج راجیہ سبھا کے چیئرمین کی کرسی کے سامنے کاغذ پھاڑ کر اڑا دیئے اور اپنی پارٹی کے دیگر ارکان کے ساتھ مل کر جم کر نعرے بازی کی جس کی وجہ سے راجیہ سبھا کی کاارروائی پہلے 12 بجکر 21منٹ تک اور دو بجے تک کے لئے ایوان کی کارروائی ملتوی کرنی پڑی۔اس سے پہلے ایوان میں وقفہ صفر میں بھی اے آئی ڈی ایم کے کے ارکان نے اس مطالبے کے سلسلے میں ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے یہ کارروائی 12 بجے تک ملتوی کردی گئی ۔ اس سے وقفہ صفر اور وقفہ سوال نہیں ہوسکا۔پہلے ملتوی ہونے کے بعد 12 بجے ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے وقفہ سوال شروع کرنے کے لئے رکن کا نام پکارا تو اناڈی ایم کے کے رکن امتحان کو منسوخ کرنے کی مانگ کے سلسلے میں نعرے بازی کرتے ہوئے نشست گاہ کے سامنے آ گئے ۔ ہری ونش نے ایوان کی کارروائی چلنے دینے کی اپیل کی اور کہا کہ اراکین کو اپنی نشستوں پر واپس جانا چاہئے لیکن اے آئی ڈی ایم کے کے اراکین نشست گاہ کے سامنے نعرے بازی کرتے رہے ۔ دریں اثنا، پارلیمانی امور کے وزیر مملکت وی مرلی دھرن نے کہا کہ اس سلسلے میں متعلقہ وزیرایوان میں بیان دیں گے لیکن میترین نے کہا کہ متعلقہ وزیر ابھی ایوان میں آنا چاہئے اور انہوں نے اپنے ہاتھ میں لئے کاغذ پھاڑ کر نشست گاہ کے سامنے اڑانا شروع کردیا۔ ہری ونش نے اسے ایوان کے وقار کے خلاف قراردیا اور وقفہ سوال چلانے کی کوشش کرتے رہے ۔اسی دوران، اے آئی ڈی ایم کے کے اراکین نعرے بازی کرتے رہے اور ترنمول کانگریس ، کانگریس، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی، ہندوستانی کمیونیست پارٹی اور مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے ارکان اور ڈی ایم کے ارکان بھی اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے ۔ اس پر ایوان میں حزب اختلاف کے رہنما غلام نبی آزاد نے تجویز پیش کی کہ ایوان کی کارروائی ملتوی کردینی چاہئے ۔ ڈپٹی چیئرمین نے 15 منٹ کے لئے 12:26 منٹ پرایوان کی کارروائی ملتوی کردی۔ دوسری بار ملتوی ہونے کے بعد 12بجکر 21 منٹ پر مسٹر ہری ونش نے ایوان کو بتایا کہ اس سلسلے میں متعلقہ وزیرایوان میں بیان دیں گے ۔ اس کے بعد اراکین سے وقفہ سوال چلنے دینے کی اپیل کی لیکن اے آئی ڈی ایم کے کے ارکان اس سے مطمئن نہیں ہوئے اور نشست کے سامنے آکر نعرے بازی کرنے لگے ۔ ان کی حمایت میں، کانگریس اور ترنمول کانگریس کے رکن بھی نشست گاہ کے سامنے آگئے ۔ ڈی ایم کے ، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی،ہندوستانی کمیونسٹ پارٹی اور مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے ارکان اپنی اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے ۔ڈپٹی چیرمین نے ایوان میں نظم و ضبط کرنے کی کوشش کرتے ہوئے اراکین سے خاموش ہونے اور کارروائی میں تعاون کی اپیل کی لیکن ارکان پر کوئی اثر نہیں ہوا۔ اس کے بعد ہری ونش نے بارہ بجکر 28 منٹ پر ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا۔اس جماعت کے ارکان نے کل بھی وقفہ صفر میں یہ مسئلہ اٹھایا تھا اور کہا تھا کہ یہ اتوار کو انگریزی اور ہندی میں یہ امتحان منعقد ہوا تھا۔ انہوں نے اس امتحان کو منسوخ کرکے تمل زبان میں کرانے کا مطالبہ کیا تھااور کہا کہ امتحان میں شمولیت کرنے والے بیشتر نوجوان دیہی پس منظر رکھنے والے تھے ۔

بی جے پی اقتدار میں واپسی کرے گی:یدی یورپا
بنگلورو۔ 16 جولائی ۔( سیاست ڈاٹ کام ) کرناٹک اسمبلی میں قائد اپوزیشن اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ریاستی صدر بی ایس یدی یورپا نے اعتماد ظاہر کیا کہ ان کی پارٹی ریاست میں اقتدار میں واپسی کرے گی اور جنتادل (ایس)۔کانگریس اتحاد حکومت کا گرنا یقینی ہے ۔یدی یورپا نے آج رہائش گاہ پر نامہ نگاروں سے کہاکہ ریاست کے چھ کروڑ سے زیادہ لوگ اس ’غیرکام کاجی ‘ اتحادی حکومت سے نجات چاہتے ہیں اور ان کی یہ خواہش جمعرات کو پوری ہوجائے گی کیونکہ جب اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ لایا جائے گا تب وزیراعلی ایچ ڈی کمارسوامی اکثریت ثابت نہیں کرسک