مختار انصاری کے جلوس جنازہ میں ہزاروں افراد کی شرکت

,

   

غازی پور: مختار انصاری کو ہفتہ کی صبح غازی پور کے کالی باغ قبرستان میں صبح تقریباً 10.35 بجے سپرد خاک کیا گیا۔ نماز جنازہ میں افضل انصاری کے ساتھ پورا خاندان موجود تھا۔ جلوس جنازہ میں حامیوں کی بڑی تعدادشریک تھی۔ انصاری کی رہائش گاہ سے تقریباً آدھا کلومیٹر دور کالی باغ قبرستان تک حفاظتی حصار قائم کیا گیا تھا۔قبل ازیں مختار انصاری کی موت پر اٹھنے والے سوالات کے درمیان جمعہ کو مجسٹریل انکوائری کا حکم دیا گیا ہے۔ اہل خانہ نے الزام لگایا ہے کہ انہیں باندہ جیل میں ‘سلو پوائزن’ دیا گیا جس کی وجہ سے ان کی موت ہو گئی۔ ڈاکٹروں کے ایک پیانل نے رانی درگاوتی میڈیکل کالج، باندہ میں نعش کا پوسٹ مارٹم کیا۔ اگرچہ پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی منظر عام پر نہیں آئی تاہم ابتدائی طور پر کہا گیا کہ مختار انصاری کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔باندہ کے چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ بھگوان داس گپتا کے حکم کے مطابق، گریما سنگھ ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کو کیس کی تحقیقات کیلئے تفتیشی افسر مقرر کیا گیا ہے۔ حکم نامے کے مطابق 28 مارچ کو سینئر سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ جیل باندہ نے مختار انصاری کی موت کی عدالتی انکوائری کیلئے ایک افسر کو نامزد کرنے کی درخواست کی تھی۔ ایک ماہ کے اندر تحقیقاتی رپورٹ طلب کی گئی ہے۔ اس سے پہلے ڈائریکٹر جنرل (محابس) ایس این سابت نے بتایا کہ اس معاملے کی عدالتی انکوائری ہوگی۔یاد رہے کہ مختار انصاری کو جمعرات کو طبیعت بگڑنے کے بعد باندہ ڈسٹرکٹ جیل سے رانی درگاوتی میڈیکل کالج لیجایا گیا تھا جہاں دل کا دورہ پڑنے سے ان کی موت ہو گئی۔