مدارس اسلامیہ میں دہشت گردی کا نہیں بلکہ انسانیت کا درس دیا جاتا ہے ، ملک کو آزاد کروانے میں مدارس اسلامیہ و علماء کرام کا اہم کردار 

,

   

نئی دہلی : مدارس اسلامیہ کے تعلق سے اشتعال انگیزی کرنے والے شیعہ وقف بورڈ اتر پردیش کے چیر مین وسیم رضوی کے خلاف ملت اسلامیہ میں شدید غصہ پایا جارہا ہے ۔ وسیم رضوی نے ایک متنازعہ بیان دیا کہ مدارس اسلامیہ کو بند نہ کیاگیا تو دہشت گردی میں اضافہ ہوگا ۔ اس بیان کے خلاف مختلف شخصیات نے اپنے شدید رد عمل کا اظہار کیا ۔

مصطفی آباد کے سابق رکن اسمبلی حسن احمد نے کہا کہ مدارس کا وجود ہمارے ملک کے وجود کے ساتھ لازمی ہے اور یہی مدارس نے برٹش سامراج کے خلاف برادران وطن کو ساتھ لے کر تحریک آزادی وطن کی بنیاد ڈالی تھی جس کے نتیجہ میں آزادی نصیب ہوئی اور ناعاقبت اندیش وسیم رضوی جیسے لوگ اسی آزادی کا فائدہ اٹھاکر حریت آزادی کے قلعوں کے خلاف منہ کھول رہے ہیں جو ملک میں بدامنی پھیلانے کے مترادف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایسے ہی لوگ اپنے آقاؤں کو خوش کرنے کیلئے اسطرح کی بیان بازی کرتے ہیں اور بی جے پی ، آرایس ایس و بجرنگ دل جیسی تنظیموں کو خوش کرنے کے لئے ہر ممکنہ کوشش کرتے ہیں ۔چودھری متین احمد نے کہا کہ وسیم رضوی جیسے لوگ اپنے مذموم مقاصد میں کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے ہیں ۔

مولانا محمد شمیم قاسمی نے کہا کہ جنگ آزادی میں مدارس اسلامیہ او رمجاہدین کا کردار ہندوستانی تاریخ میں آب زر سے لکھا جائے گا ۔ آل انڈیا مسلم ایکتا کمیٹی کے چیر مین حاجی اکرام حسن نے کہا کہ آج ہم کھلی آزادی کی فضا میں جس طرح آزادی سے سانس لے رہے ہیں اس کے پیچھے لاکھوں آزادی کے متوالوں کا خون شامل ہے ۔ اس ملک کو آزاد کروانے میں مدارس اسلامیہ ، علماء کرام کا اہم کردار تھا ۔مگر افسوس وسیم رضوی جیسے سرپھرے لوگ آزادی کی قربانیوں پر الزام تراشی کر کے ملک میں بدامنی پھیلانا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ وسیم رضوی کے خلاف سخت کارروائی کرے ۔