مدراس ہائی کورٹ جج نے راجیو گاندھی قتل کے ملزم کی درخواست پر سنوائی سے خود کو الگ کرلیا

,

   

اس کیس کو جسٹس ایس ایس سندر اور سندر موہن کی ایک ڈویثرن بنچ کے روبرو پیش کیاگیاتھا اور بعد خود کو اس کیس پر سنوائی سے الگ کرلیا‘ کیونکہ یہ کہاگیاکہ اس کیس سے جوڑے معاملے میں وہ بطور وکیل سپریم کورٹ میں پیش ہوئے تھے۔


چینائی۔سابق وزیراعظم راجیو گاندھی کے قتل کے ایک سزا یافتہ ٹی سوتیندراجہ عرف شانتھن کی جانب سے دائر کردہ تحریری درخواست پر سنوائی سے مدراس ہائی کورٹ کے جسٹس سندر موہن نے خود کو الگ کرلیا ہے۔

شانتھن نے ایک عرضی دائرکی تھی جس میں مرکزی وزرات داخلہ کے ساتھ ساتھ تمل ناڈو حکومت کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ ان کی ملک بدری کے لئے اقدامات اٹھائیں۔

اس کیس کو جسٹس ایس ایس سندر اور سندر موہن کی ایک ڈویثرن بنچ کے روبرو پیش کیاگیاتھا اور بعد خود کو اس کیس پر سنوائی سے الگ کرلیا‘ کیونکہ یہ کہاگیاکہ اس کیس سے جوڑے معاملے میں وہ بطور وکیل سپریم کورٹ میں پیش ہوئے تھے۔

مذکورہ بنچ نے پھر ہائی کورٹ کی رجسٹری کو ہدایت دی کہ وہ اس معاملے کو جسٹس ڈی کرشنا کمار کی زیرقیادت سے اسٹانڈنگ کی ہدایتوں پر پیش کریں۔

شانتھن نے ایک حلف نامہ اپنے وکیل پی پوگالیندھی کے ذریعہ پیش کرتے ہوئے کہاکہ وہ ایک سری لنکائی شہری ہے اور سپریم کورٹ کے احکامات کے اس پر 12نومبر2022کو جیل سے رہائی کے بعد سے اس کو غیر ملکی ایکٹ1946کے تحت ایک خصوصی کیمپ میں رکھا گیا ہے۔

اپنی درخواست میں انہوں نے گوہار لگائی کہ اس کو جلد سری لنکا جاناہے کیونکہ اسکی 75سالہ ماں جافنا کے ویلیٹا کے گھر میں شدید بیمار ہے۔

اس کے علاوہ اس نے یہ بھی کہاکہ مرکزی داخلی ورزات نے 11نومبر2022کو ہدایت دی تھا کہ ان کی آبائی ملک کو روانہ کرنے تک خصوصی کیمپ کے باہر قدم نہ رکھیں