مرشد آباد میں ہوئی قتل کے پس پردہ سیاسی وجوہات سے پولیس سے انکار

,

   

کلکتہ۔پولیس نے جمعہ کے روز دولوگوں کو گرفتار کرتے ہوئے ضلع مرشد آباد کے جیا گنج میں ہوئے ایک ہی فیملی کے تین لوگوں کے قتل پر سیاسی وجوہات سے انکار کیا او رکہاکہ ”ذاتی دشمنی کا یہ معاملہ لگ رہا ہے“۔تین رکنی فیملی جس میں بندھو پرکاش پال‘ ان کی بیوی بیوٹی اور ان کے اٹھ سال کا بیا انگان کی نعشیں منگل کے روز جیا گنج کے ان کے مکان سے ملیں۔

قتل کے پیش نظر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور راشٹرایہ سیوم سیوک سنگھ(آر ایس ایس) نے دعوی کیاہے کہ پچھلے کچھ مہینوں سے بھانڈو پرکاش مسلسل آر ایس ایس کے ہفتہ واری پروگرام میلان میں شرکت کرتاتھا۔ مرشد آباد سپریڈنٹ آف پولیس(ایس پی) مکیش کمار نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ”ہم نے اب تک کسی کو گرفتار نہیں کیا۔

ہم نے چار لوگوں کو تحول میں لیاتھا س میں سے تفتیش کے بعد دو کو چھڑ دیا۔ ماباقی دو سے ہماری پوچھ تاچھ جاری ہے“۔

پولیس کو ملی جانکاری کے متعلق استفسار پر انہوں نے کہاکہ ”ہمیں کچھ مالی معاملے داریوں کی جانکاری ملی ہے جس پر ہم کام کررہے ہیں۔ جب ہمیں تصدیق ہوجائے گی توپھر ہم آپ کو بتائیں گے“۔ اپنے سلسلہ وار ٹوئٹس میں سٹی پولیس نے بتایا ے کہ سہ رکنی قتل معاملے کی جانب”واقعہ کے فوری بعد سے“ شروع کردی گئی ہے۔

پولیس نے ایک اور ٹوئٹ میں کہاکہ ”ابتدائی جانچ میں یہ معاملے ذاتی دشمنی کا لگ رہا ہے سیاست کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے“۔ مذکورہ پولیس نے کہاکہ”تحویل میں لئے گئے دو لوگوں سے جانچ پڑتال کی گئی ہے۔

جانچ میں یہ بات سامنے ائی ہے کے متوفی شخص کچھ انشورنس کمپنیوں اور کمپنیو ں کی چین کے ایجنٹ کے طورپربھی کام کرتاتھا اور سنگین مالی بحران کاشکارتھا۔اس کے گھر والے کسی بھی سیاسی گروپ سے وابستگی سے صاف انکا ر کررہے ہیں۔ایک ڈائری میں ملی نوٹ کے مطابق فیملی میں شدید اختلافات تھے“۔۔

درایں اثناء ریاستی پولیس کے سی ائی ڈی سے استفسار کیاگیا ہے وہ جانچ میں ساتھ دیں۔مشہور فلم میکر اپرنا سین نے واقعہ کو ”شرمناک“ قراردیا ہے او رچیف منسٹر ممتا بنرجی سے استفسار کیا ہے کہ وہ حملوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کاکام کریں۔

انہوں نے ٹوئٹ میں کہاکہ”آر ایس ایس کے ایک شخص کی حاملہ عورت اور اس کے بچے کو اس کی مغربی بنگال میں گلاکاٹ کر ماردیاگیا۔ اس گھناؤنا اقدام کی کوئی بھی وجہہ ہو‘ چیف منسٹر میڈیم مہربانی کریں‘ خاطیوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کاکام کریں۔ سیاسی حد بندی سے بالاتر ہوکر تمام مغربی بنگال کے شہریوں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔

آپ سب کی چیف منسٹر ہیں“۔

واقعہ کی وجہہ سے مغربی بنگال کے گورنر جگدیہ دھنکر اور برسراقتدار ترنمول کانگریس کے مابین کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔

وہیں گورنر نے جمعرات کے روز واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے اس کو ”بے رحمانہ“ قراردیا اور برسراقتدار ترنمول کانگریس نے جواب میں دھنکر پر الزام عائد کیاکہ وہ ”ائینی حدود کو پامال کررہے ہیں“