مرغ کی اڑان آسمان کو چھونے لگی، چکن کی قیمت میں بے تحاشہ اضافہ

,

   

حیدرآباد ۔ 19 ۔ نومبر : ( ایجنسیز ) : نومبر اور دسمبر کے دوران چکن کی قیمتوں کے معمول کے رجحان کے برخلاف اب ایک کلو گرام چکن کی قیمت 210 روپئے تک پہنچ گئی ہے جب کہ حال تک یہ قیمت 150 تا 160 روپئے فی کلو گرام تھی ۔ چکن کے بیوپاریوں نے کہا کہ گذشتہ دو ، تین روز سے چکن کی قیمتوں میں بہت اضافہ ہورہا ہے اور انہوں نے اس میں مزید اضافہ کی پیش قیاسی کی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح اس سال اکٹوبر میں چکن کی قیمتوں میں 280 فی کلو گرام سے اضافہ ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی صورتحال عام طور پر دسہرا کے دوران ہوتی ہے لیکن اس کے بعد قیمتوں میں آہستہ سے کمی ہوگی ۔

نومبر ، دسمبر اور مبارک تلگو ماہ کارتھیکا اور ایپا سیزن میں میٹ ( بکرے کے گوشت ) کا استعمال کم ہوگا ۔ اس طرح قیمتوں میں کمی ہوگی ۔ انہوں نے اس بات کا اندیشہ ظاہر کیا کہ اگر نومبر میں چکن کی قیمت 210 روپئے فی کلو گرام ہے تو سنکرانتی کے دوران اس میں اور بھی اضافہ ہوگا۔ تاہم ہیچریز نے کہا کہ ہول سیل ٹریڈرس کی وجہ قیمتوں میں اس قدر اضافہ ہوا ہے ۔ پولٹری فارمرس کئی نامساعد حالات کا مقابلہ کرتے ہوئے چکن کا پالن کررہے ہیں لیکن چکن کے ہول سیل ڈیلرس ان کی مرضی کے مطابق قیمتوں کو بڑھا رہے ہیں ۔ نیز اس میں چکن قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے حکومت کی کوئی مشینری نہیں ہے ۔ ریاستی حکومت چکن کی آسمان کو چھوتی قیمتوں پر قابو پانے کے سلسلہ میں کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے ۔

پولٹری اونرس ایک برڈ 88 روپئے میں فروخت کرتے ہیں اور یہ برڈ جب چکن سنٹر تک پہنچتا ہے تو اس کی قیمت دو گنا ہوجاتی ہے۔ اس طرح عام آدمی پر بوجھ عائد ہورہا ہے ۔ ہر برڈ کا وزن 1.5 تا 2 کلو گرام تک ہوتا ہے ۔ اس کا مطلب ہے چکن سنٹرس 40 روپئے فی کلو گرام پر پولٹری برڈ خرید رہے ہیں ہول سیل ٹریڈرس برڈ 150 تا 170 روپئے کلو گرام فروخت کرتے ہیں ۔ جب کہ ریٹیلرس کسٹمرس کو چکن 210 روپئے فی کیلو گرام فروخت کرتے ہیں ۔ دوسری ریاستوں کے مقابل ریاست تلنگانہ میں چکن کا استعمال بہت زیادہ ہے جہاں ایک دن میں 6 لاکھ پولٹری برڈس کا استعمال کیا جاتا ہے ۔۔