مرکزی حکومت کے غیر ذمہ دارانہ فیصلوں کے سبب محصولات وصولی میں کمی آئی: اشوک گہلوٹ

   

جئے پور۔6 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوٹ نے کہا ہے کہ ملک کی کمزور ہوتی معیشت، اشیاء اور خدمات (جی ایس ٹی)سمیت مرکزی حکومت کے دیگر غیرذمہ دارانہ فیصلوں کی وجہ سے محصولات میں کمی آئی ہے اور جس کا اثر راجستھان پر بھی پڑا ہے ۔ اشوک گہلوٹ نے منگل کی رات وزیراعلیٰ کے دفتر میں مالیاتی محکمہ کی جائزہ میٹنگ کے بعد ٹویٹ کرکے مذکورہ بالا اظہار خیال کیا۔ اشوک گہلوٹ نے کہا کہ مالی سال 2018۔19 کے لیے راجستھان کو مرکز سے تقریباً 5 ہزار 600 کروڑ روپیے کم ملے تھے اور رواں مالی سال میں تقریباً 7 ہزار 348 کروڑ روپئے کم ملنے کے امکانات ہیں۔ لہٰذا اب اس کے پیش نظر کام کی ترجیحات نئے سرے سے طے کرنا ضروری ہے ۔ رواں مالی سال میں ریاست کونہ صرف مرکزی ٹیکس سے ملنے والی رقم میں تقریباً 4 ہزار 172 کروڑ روپیے بلکہ مختلف مرکزی تعاون سے چلنے والی اسکیموں کے گرانٹ میں تقریباً 3 ہزار 176 کروڑ روپیے کی تخفیف ممکن ہے ۔ انہوں نے میٹنگ میں افسران کو ہدایات دیں کہ مرکز سے حاصل ہونے والے ٹیکسوں کی رقم، گرانٹ میں کمی کو دیکھتے ہوئے ریاست میں ترقیاتی کاموں کی ترجیحات پر دوبارہ غوروخوض کیا جائے اور ریاست کے اپنے وسائل سے محصولات وصولی بڑھانے پر بھی زور دیا جائے ۔