مرکز سے تلنگانہ کے حصہ کی رقم1433.95 کروڑ جاری کرنے کا مطالبہ

,

   

شہری ترقیات کیلئے 15 ویں فینانس کمیشن کے تحت فنڈس کو ہنوز جاری نہیں کیا گیا :وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر کا مکتوب
حیدرآباد : وزیر بلدی نظم و نسق و شہری ترقی کے ٹی راما راؤ نے آج مرکز سے مطالبہ کیا کہ وہ 15 ویں فینانس کمیشن کے تحت مختص کردہ رقم 1433.95 کروڑ روپئے فوری جاری کرے ۔ قانونی طور پر لازمی قرار دی گئی فینانس کمیشن کے گرانٹس کو جاری نہیں کیا گیا ہے ۔ ریاست میں کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے حکومت نے ریاستی مالیہ سے ہی اکتفا کیا ہے ۔ اور وباء سے نمٹنے کے لیے ریاستی حکومت کے پاس رقومات کی کمی ہے ۔ مرکز کی طرف سے اس طرح وباء کی گرانٹس روکے رکھنا ترقیات میں رکاوٹ کا باعث ہے ۔ اس سے ریاست لاچار ہوجاتی ہے ۔ مرکزی وزیر فینانس نرملا سیتا رامن کو مکتوب لکھتے ہوئے کے ٹی آر نے وضاحت کی کہ 15 ویں فینانس کمیشن نے لاکھوں افراد کی آبادی والے شہر ( حیدرآباد کی آبادی ) کے لیے 468 کروڑ روپئے کی رقم گرانٹ کرنے کی سفارش کی تھی اور ریاست میں نان ملین پلس شہروں کے لیے 421 کروڑ روپئے دینے کے لیے کہا تھا ۔ ان دونوں کی مساوی قسط جاری کرنا باقی ہے ۔ مرکز نے اب تک ملین پلس سٹی کے گرانٹ کو بھی ہنوز جاری نہیں کیا ہے ۔ ریاست کو اربن لوکل باڈیز میں اس کے حق سے محروم رکھا گیا ہے جو کہ 14 ویں فینانس کمیشن (2015-20) نے سفارش کی تھی ۔ مرکز کے پاس فینانس کمیشن کے تحت جملہ 1433.95 کروڑ روپئے باقی ہیں ۔ راما راؤ نے کہا کہ تلنگانہ ریاست شہروں کو ترقی دینے اور بلدی و سماجی انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے کاموں میں سرگرم ہے ۔ شہری علاقوں میں صاف صفائی کی سہولتیں موثر طور پر فراہم کی جارہی ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی فینانس کمیشن نے ریاستی بجٹ 2020-21 میں بھی خصوصی گرانٹس مختص کئے تھے ۔۔

حیدرآباد : وزیر بلدی نظم و نسق و شہری ترقی کے ٹی راما راؤ نے آج مرکز سے مطالبہ کیا کہ وہ 15 ویں فینانس کمیشن کے تحت مختص کردہ رقم 1433.95 کروڑ روپئے فوری جاری کرے ۔ قانونی طور پر لازمی قرار دی گئی فینانس کمیشن کے گرانٹس کو جاری نہیں کیا گیا ہے ۔ ریاست میں کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے حکومت نے ریاستی مالیہ سے ہی اکتفا کیا ہے ۔ اور وباء سے نمٹنے کے لیے ریاستی حکومت کے پاس رقومات کی کمی ہے ۔ مرکز کی طرف سے اس طرح وباء کی گرانٹس روکے رکھنا ترقیات میں رکاوٹ کا باعث ہے ۔ اس سے ریاست لاچار ہوجاتی ہے ۔ مرکزی وزیر فینانس نرملا سیتا رامن کو مکتوب لکھتے ہوئے کے ٹی آر نے وضاحت کی کہ 15 ویں فینانس کمیشن نے لاکھوں افراد کی آبادی والے شہر ( حیدرآباد کی آبادی ) کے لیے 468 کروڑ روپئے کی رقم گرانٹ کرنے کی سفارش کی تھی اور ریاست میں نان ملین پلس شہروں کے لیے 421 کروڑ روپئے دینے کے لیے کہا تھا ۔ ان دونوں کی مساوی قسط جاری کرنا باقی ہے ۔ مرکز نے اب تک ملین پلس سٹی کے گرانٹ کو بھی ہنوز جاری نہیں کیا ہے ۔ ریاست کو اربن لوکل باڈیز میں اس کے حق سے محروم رکھا گیا ہے جو کہ 14 ویں فینانس کمیشن (2015-20) نے سفارش کی تھی ۔ مرکز کے پاس فینانس کمیشن کے تحت جملہ 1433.95 کروڑ روپئے باقی ہیں ۔ راما راؤ نے کہا کہ تلنگانہ ریاست شہروں کو ترقی دینے اور بلدی و سماجی انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے کاموں میں سرگرم ہے۔

کورونا مریضوں کیلئے مزید 10 ایمبولینس : کے ٹی آر
حیدرآباد : وزیر بلدی نظم و نسق کے تارک راما راؤ نے ریاست میں کورونا مریضوں اور دیگر کی خدمت کیلئے مزید 10 ایمبولینس کا آغاز کیا ہے۔ پرگتی بھون میں منعقدہ پروگرام میں انہوں نے ان ایمبولینس کو جھنڈی دکھائی ۔ ان ایمبولینس کو وزیر کے ایشور اور کئی ارکان اسمبلی نے بطور تحفہ دیا ہے۔ ایمبولینس سرویس فراہم کرنے کے ٹی آر نے اپیل کی تھی۔