مرگ کے موقع پر مچھلی کی دوا تقسیم نہیں ہوگی

   

حیدرآباد۔ دمہ کے مریضوں کیلئے جاریہ سال مچھلی کی دوا کی تقسیم کا پروگرام نہیں ہوگا۔ کورونا وباء اور لاک ڈاؤن کے نتیجہ میں بتھنی برادرس نے اس سال مچھلی کی دوا تقسیم نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بتھنی خاندان کے نمائندہ ہری ناتھ گوڑ نے بتایا کہ گذشتہ 175 برسوں سے ان کا خاندان دمہ کے مریضوں میں مچھلی میں دوا مفت تقسیم کررہا ہے۔ ہر سال مرگ کے موقع پر مچھلی کی دوا دی جاتی ہے جس کیلئے نہ صرف تلنگانہ بلکہ دیگر ریاستوں سے عوام کی کثیر تعداد حیدرآباد پہنچتی ہے۔ ہری ناتھ گوڑ نے بتایا کہ 7 جون کو دودھ باؤلی میں واقع ان کی قیامگاہ میں خصوصی پوجا کا اہتمام کیا جائیگا جبکہ 8 جون کو مچھلی کی دوا تیار کرکے صبح 10 بجے افراد خاندان کو دوا دی جائے گی۔ اسی طرح قریبی رشتہ داروں کو بھی مچھلی کی دوا دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ وزیر انیمل ہسبینڈری سرینواس یادو نے کورونا وباء اور لاک ڈاؤن کے پیش نظر جاریہ سال مچھلی کی دوا تقسیم نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال ملک اور بیرون ملک سے لوگ مچھلی کی دوا کیلئے حیدرآباد کا رُخ کرتے ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ دو برسوں تک دوا سے محرومی کے نتیجہ میں مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑیگا۔