مزدوروں کی واپسی روکنے ریاستوں کو سرحدیں بند کرنے کی ہدایت

,

   

لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر14 دنوں کا قرنطینہ ، مزدوروں ، غریبوں کیلئے کھانے اور رہنے کے انتظامات پر زور
نئی دہلی 29 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی حکومت نے ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے انتظامیہ کو ریاستوں اور اضلاع کی سرحدوں کو بند کرنے کا حکم دیا ہے تاکہ بھاری تعداد میں مزدوروں کے گھر واپسی کے عمل اور کورونا وائرس کی وباء کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔ حکومت نے وارننگ دی ہے کہ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والوں کو 14 دنوں کے لئے قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔ حکومت کے اِن احکامات کے باوجود ہزاروں کی تعداد میں مزدور اپنے آبائی مقامات کو واپس ہونے کے لئے ہائی ویز پر مارچ کررہے ہیں۔ ملک میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر ایک ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ کم از کم 25 لوگ فوت ہوچکے ہیں۔ وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے اعلان کردہ ملک گیر لاک ڈاؤن کا آج پانچواں دن ہے۔ مختلف شہروں سے نقل مقام کرنے والے مزدوروں کی واپسی کا عمل تیزی سے جاری ہے جو بیروزگاری کے بعد اپنے گاؤں کو واپس ہونا چاہتے ہیں۔ خیراتی تنظیموں اور رضاکارانہ تنظیموں کے علاوہ مذہبی اداروں اور دیگر کی جانب سے ہزاروں مزدوروں کے لئے کھانے کا انتظام کیا جارہا ہے۔ مزدوروں کی بڑی تعداد ایسی ہے جو محفوظ نہیں ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے آج اپنے ریڈیو پروگرام ’من کی بات‘ میں لاک ڈاؤن سے ہونے والی مشکلات کے لئے قوم سے معذرت خواہی کی ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ زندگی اور موت کے درمیان لڑائی اور کورونا وائرس سے بچنے کے لئے یہ بہت ضروری ہے۔ ریاستوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ شہروں اور قومی شاہراہوں پر عوام کی حمل و نقل روکنے کو یقینی بنائیں۔ لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل آوری کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔

ضروری اشیاء کی سربراہی اور حمل و نقل کی اجازت دی گئی ہے۔ ایسے افراد جو لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سفر کررہے ہیں اُنھیں حکومت کے کورنٹائن سنٹرس میں کم از کم 14 دن رکھا جائے۔ وزارت داخلی اُمور کے جوائنٹ سکریٹری پی ایس سریواستو نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرکے سفر کرنے والے افراد کو اُن کے مقامات پر 14 دنوں کے لئے قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔ ریاستی حکومتوں سے کہا گیا ہے کہ وہ شیلٹرس کا انتظام کریں تاکہ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرکے سفر کرنے والے مزدوروں کو 14 دنوں کے لئے اُن میں رکھا جاسکے۔ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے سریواستو نے بتایا کہ اِن سنٹرس کے لئے ہیلت ورکرس کو بھی تیار کیا جارہا ہے۔ وزارت داخلی اُمور کی جانب سے آج جاری کردہ احکامات میں کہا گیا ہے کہ نقل مقام کرنے والے افراد کو متعلقہ ریاست یا مرکز کے زیرانتظام علاقہ کے قریبی شیلٹر میں رکھا جائے اور معیاری ہیلت پروٹوکول کے مطابق اُن کی مناسب اسکریننگ کی جائے۔ اِن ہدایات پر عمل کرنے کے لئے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور ایس پیز کو شخصی طور پر ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔ نقل مقام کرنے والے مزدوروں کے بشمول غریب اور ضرورت مند افراد کے کھانے اور رہنے کے لئے مناسب انتظامات کرنے کی تمام ریاستوں کے شہری انتظامیہ کو ہدایت دی گئی ہے۔ کابینی سکریٹری اور وزارت داخلی اُمور کے عہدیدار ریاستی چیف سکریٹریز اور ڈائرکٹر جنرل پولیس (ڈی جی پیز) کے ساتھ مسلسل رابطہ میں ہے۔ یہ دیکھا جارہا ہے کہ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں لاک ڈاؤن کی ہدایات پر مؤثر طور پر عمل کیا جارہا ہے۔ اشیائے ضروریہ کی سربراہی بھی برقرار ہے۔ صورتحال پر 24 گھنٹے رکھی جارہی ہے اور ضرورت کے مطابق اقدامات کئے جارہے ہیں۔مرکزی حکومت نے کل احکامات جاری کرتے ہوئے اِس مقصد کے لئے ڈیزاسٹر ریسپانس فورس فنڈ استعمال کرنے کی ریاستوں کو ہدایت دی ہے۔