مساجد ‘ مالس و ریستوران سے عوام کی ہنوز دوری

   

کشادگی کے پہلے دن کوئی ہجوم نہیں دیکھا گیا ۔ تجارتی سرگرمیاں بھی بحال نہیں ہو پائیں
حیدرآباد۔8جون(سیاست نیوز) ریاست میں مساجد‘ مالس اور ریستوراں کی کشادگی کے پہلے دن یہاں ہجوم نہیں دیکھا گیا بلکہ محدود مصلی و گاہک دیکھے گئے ۔شہر کے اضلاع میں مساجد کی کشادگی کے باوجود احتیاط کی اپیلوں پر عوام نے مثبت رد عمل دکھایا اور جو مساجد میں سماجی فاصلہ کے ساتھ نمازوں کی ادائیگی ہوئی ۔ علاوہ ازیں مساجد میں داخلہ کے سے قبل ہاتھوں کی صفائی کے علاوہ ماسک کو لازمی قرار دیا گیا تھا۔ شہر کی بیشتر مساجد میں ضعیف حضرات اور بچوں کو نہ آنے کی تاکید کی گئی تھی جسکے سبب مساجد میں نوجوان ہی نظر آرہے تھے ۔ آج پہلے دن شاپنگ مالس میں بھی ہجوم یا بڑی تعداد میں گاہک نظر نہیں آئے اور کوئی تجارتی سرگرمیوں میں تیزی بھی نہیں تھی ۔ جس طرح توقع کی جا رہی تھی کہ شاپنگ مالس کو کھولنے کے بعد تجارتی سرگرمیاں بحال ہوجائیں گی ایسا ممکن نہیں ہے۔ شاپنگ مالس میں داخلہ سے قبل درجہ حرارت کے معائنہ کے مکمل انتظامات کئے گئے ہیں اور حرارت کا جائزہ لینے کے بعد ہی داخلہ کی اجازت دی گئی ۔ اسی طرح ریستوراں کی کشادگی کے بھی کوئی مؤثر نتائج سامنے نہیں آئے ہیں کیونکہ کئی ریستوراں میں گاہک نہیں رہے جبکہ بعض مقامات پر چند گاہکوں کو دیکھا گیا لیکن وہ بھی مکمل احتیاط سے وہاں پہنچے تھے ۔ ریستوراں مالکین کا کہناہے کہ جب تک رات میں ریستوراں کھولنے کی اجازت نہیں دی جاتی اس وقت تک کاروبار بحال ہونا ممکن نہیں ہے کیونکہ دوپہر کے وقت کھانے والوں کی تعداد نصف بھی نہیں ہوتی اور آج 75 یوم کے لاک ڈاؤن کے بعد ذمہ داروں کا کہناہے کہ پہلے دن 5 فیصدبھی کاروبار نہیں رہا جو ان کیلئے تشویش کا باعث ہے لیکن توقع ہے کہ آئندہ ہفتہ میں عوام ریستوراں پہنچنے لگ جائیں گے اور رہنما خطوط پر عمل کو یقینی بنائیں گے ۔ مساجد ‘ شاپنگ مالس ‘ریستوراں ٰ ہوٹلوں کی کشادگی سے کوئی گہما گہمی نہیں دیکھی گئی بلکہ ان مقامات پر عوام کی کم تعداد نے انتظامیہ کو حیرت میں مبتلاء کردیا ہے جبکہ شاپنگ مالس اور ریستوراں میں گاہکوں کی تعداد میں کمی بھی شدت سے محسوس کی گئی ۔