مساجد کے قریب ہنومان چالیسہ نہیں بجائی جائے گا: ناسک پولیس

,

   

ناسک: مہاراشٹر کے ناسک میں ہنومان چالیسہ-اذان تنازعے کے چلتے شہر کی پولیس کی طرف سے ایک حکم جاری کیا گیا ہے،جس میں کہا گیا ہے کہ لاؤڈ اسپیکر پر ہنومان چالیسہ بجانے کی مسجد کے 100 میٹر کے اندر اجازت نہیں ہوگی۔اے این آئی نے شہر کے پولیس کمشنر دیپک پانڈے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، “ہنومان چالیسہ یا بھجن کھیلنے کے لیے اجازت لینی ہوگی۔ اذان سے پہلے اور بعد میں 15 منٹ کے اندر اجازت نہیں ہوگی۔یہ اقدام امن و امان برقرار رکھنے کی کوشش میں کیا گیا۔

حکم نامہ کا پس منظر:

5 اپریل کو ناسک پولیس نے ان لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا انتباہ دیا جنہوں نے قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے اور شہر کے امن کو خراب کرنے کی کوشش کی۔”ہم نے تمام لاؤڈ سپیکر اور ڈی جے بند کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ کوئی بھی قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لے سکتا۔ اگر کسی نے امن کو خراب کرنے کی کوشش کی تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ہم مہاراشٹر حکومت کی ہدایات پر عمل کریں گے،‘‘ ناسک کے پولیس کمشنر دیپک پانڈے نے کہا۔یہ پیشرفت اس وقت ہوئی جب مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے نے ہفتے کے روز اگر مساجد میں اذان کے لیے لاؤڈ اسپیکر نہیں ہٹائے گئےتو مساجد کے باہر لاؤڈ اسپیکروں پر ہنومان چالیسہ بجانے کی وارننگ دی تھی ۔بعد میں، MNS لیڈر مہندر بھانوشالی، جن پر لاؤڈ اسپیکر لگانے کا الزام تھا ان کو متعلقہ حکام کی اجازت کے بغیر ‘ہنومان چالیسہ’ بجانے پر پولیس حراست میں لے لیا گیا۔