مسجد کیلئے 5 ایکر اراضی قبول نہ کریں: جمیعت علماء

   

سپریم کورٹ کا فیصلہ سمجھ سے بالات، مولانا ارشد مدنی کا تاثر
نئی دہلی ۔ 14 ۔ نومبر (سیاست ڈاٹ کام) جمیعت علماء ہند کے سربراہ مولانا ارشد مدنی نے آج کہا کہ سنی وقف بورڈ کو پانچ ایکر کا پلاٹ قبول نہیں کرنا چاہئے جو سپریم کورٹ میں اپنے ایودھیا فیصلہ میں مرکز کو ہدایت دی ہے کہ مسجد کیلئے الاٹ کرے۔ انہوں نے کہا کہ جمیعت نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ سپریم کورٹ فیصلہ ثبوت کی بنیاد پر ہو تو اس کا احترام کیا جائے گا ۔ تاہم مولانا مدنی نے کہا کہ یہ فیصلہ سمجھ سے بالاتر ہے۔ جمعرات کو جمیعت کی عاملہ کمیٹی کے اجلاس کے بارے میں ذرائع نے کہا کہ کوئی اتفاق رائے نہ ہوسکا کہ آیا ایودھیا فیصلہ پر مرافعہ جمعہ کو داخل کیا جائے یا نہیں۔عدالت نے قبول کیا ہے کہ مسجد میں مورتیاں رکھنا اور اسے ڈھا دینا غیر قانونی ہے لیکن عدالت نے اپنا فیصلہ وہی حرکات کے لئے ذمہ دار عناصر کے حق میں دے دیا ۔ صدر جمیعت نے یہ بھی کہا کہ عدالت نے قبول کرلیا ہے کہ بابری مسجد شہنشاہ بابر کی حکمرانی کے دور میں کسی مندر کو منہدم کر کے تعمیر نہیں کی گئی تھی۔ مولانا مدنی نے کہا کہ مذہب کی رو سے کوئی مسجد ہمیشہ مسجد ہی رہے گی، چاہے وہاں نماز ادا کی جاتی ہو یا نہ ہو۔