مسلمان انفرادی و اجتماعی معاملات میں اللہ سے رجوع ہوں

   

موجودہ حالات میں صبر و برداشت کا مظاہرہ ضروری ، مولانا حسام الدین عاقل کا خطاب

حیدرآباد ۔ 19 ۔ اکٹوبر : ( دکن نیوز ) : ملک کی تاریخی بابری مسجد جس کا معاملہ ان دنوں ملک کی عدالت عالیہ میں زیر التواء ہے ۔ مسلمانوں کا کامل بھروسہ ہے کہ عدالت عدل و انصاف کو ملحوظ رکھ کر فیصلہ صادر کرے گی ۔ ہر حال میں ہمیں صبر و برداشت کا مظاہرہ کرنا ہوگا ۔ عدالت سے بڑھ کر ہمارا اس رب کائنات پر بھروسہ ہے کہ وہ اپنے اس مقدس گھر کی حفاظت کرتے ہوئے مسجد کے اس معاملہ کو مسلمانوں کے حق میں پورا کرے گا ۔ ان خیالات کا اظہار مولانا حسام الدین عاقل جامع مسجد دارالشفاء میں خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے ملک کی موجودہ صورت حال پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ مسلمان ان حالات کو دیکھ کر اپنے میں سدھار پیدا کریں ۔ جب تک قول و فعل درست رہے گا تو ان کی وقعت دنیا میں بڑھے گی ۔ اس لیے کہ بعض مسلمانوں کو دیکھا جارہا ہے کہ ان کا اندرون کچھ اور ظاہر کچھ ہے اس میں تبدیلی پیدا کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تعلق باللہ کو مضبوط کرنے کی موجودہ حالات میں ضرورت ہے یہ اسی وقت ممکن ہے کہ جب مسلمانوں میں تقویٰ کی صفت پیدا ہو ۔ آج ہمارے سامنے قرآن ، سیرت رسول ؐ اور صحابہ کرام ؓ و صحابیات ؓ کی پاکیزہ زندگیاں موجود ہیں ۔ مگر ہم خود اس کا مطالعہ کرنے اور اپنے بال بچوں کو اس طرف راغب کرنے سے عاری ہیں ۔ جس کی وجہ سے ان بچوں نے قران اور سیرت کو اپنے ہاتھوں میں رکھنے کے بجائے موبائل فونس اور کمپیوٹرس کو رکھا ہے جس کی وجہ ان میں نت نئے عریانی معلومات پیدا ہورہی ہیں جو ان کے حق میں سود مند ثابت نہیں ہوں گی ۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان جس کو ہر وقت ستایا ، مارا گیا مگر اب وہ گھبرانے و ڈرنے والا نہیں ہے ۔ اللہ جو ناصر ہے وہ ہماری ضرور مدد کرے گا ۔ جب نوجوان اللہ سے قریب ہوں گے ان کے سارے معاملات کو اللہ پورا کرے گا اس لیے ضروری ہے کہ وہ انفرادی و اجتماعی معاملات اور گھروں کا جائزہ لیں کہ اگر غفلت کی زندگی گذاری تو باطل طاقتیں ہم پر نت نئے معاملات لاد کر کوشش کریں گی کہ ہمارے تشخص کو متاثر کرے ، اللہ ہمارا ناصر و مددگار ہے وہ ہماری مدد کرے گا ۔ اس لیے ضروری ہے مسجد سے اپنے تعلق کو مضبوط و استوار کرنا چاہیے ۔ آخر میں مولانا نے ملت اسلامیہ کے لیے دعا کی ۔۔