مسلمان حکومت سے اپنی بات منوانے کے لئے احتجاج و مظاہرہ کی بجائے معیاری اور بنیادی تعلیم پر توجہ دیں: عیدالفطر کے موقع پر مولانا محمد رحمانی کا خطاب

,

   

مولانا نے ساتھ ہی مسلمانوں کو یہ تلقین کی کہ وہ ملک کی تعمیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور حکومت سے اپنی بات منوانے کے لئے احتجاج ومظاہرہ کرنے اور سڑکوں پر نکل آنے کی بجائے اپنی تعلیم پر توجہ دیں۔ مولانا نے کہا کہ مسلمان اپنی تعلیم کے معیار کو بلند کریں۔ اسکولوں، دینی مدارس اور کالجوں میں تعلیم کا معیار بلند کریں اور تعلیم ہی کے ذریعہ وہ خود کو مضبوط بنائیں۔ مولانا نے ساتھ ہی اسلامی تریبت پر خصوصی طور پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بچے کے دودھ پینے کی عمر سے لے کر ہی اس کی تربیت ایسے انداز میں شروع کی جائے کہ وہ آگے چل کر اپنے آپ کو اسلامی ماحول میں اچھی طرح سے ڈھال لے۔ مولانا نے کہا کہ والدین کی یہ ذمہ داری ہے کہ جہاں وہ اپنے بچوں کے بہتر نشو ونما کے لئے سوچتے ہیں وہیں ان کو چاہئے کہ وہ اپنے بچوں کی درست خطوط پر اچھی تعلیم وتربیت کے سلسلہ میں بھی اپنا بھر پور رول ادا کریں۔ اس موقع پر مولانا رحمانی نے ہندوستان سمیت دنیا بھر میں امن وسلامتی، خوشحالی، بھائی چارے، قومی یکجہتی اور مسلمانوں کی فلاح وبہبود کے لئے خصوصی دعا مانگی۔ نماز کے بعد سب نے ایک دوسرے کے گلے مل کر عید کی مبارکباد دی۔

اس سے پہلے نائب صدر جمہوریہ ہند ایم وینکیانائیڈو نے عیدالفطر کےموقع پر عوام کو مبارک باد دی ۔ اپنے ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ عیدالفطر ماہ رمضان المبارک کے اختتام پر منائی جاتی ہے اور یہ سچی جانثاری ، سخاوت ، اخوت اور قادرمطلق کے تئیں اظہار تشکر کا جشن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس تہوار کی روح ایک دوسرے کے ساتھ محبت اور خوشی کومشترک کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ یہ تہوار فیاضی و فراخدلی کے جذبے کو مضبوط کرے گا اور لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لائے گا ، انہیں دوستی ، اخوت ، باہمی احترام ، رحم دلی اور محبت کے بندھن میں باندھےگا۔ میری دعا ہے کہ عیدالفطر کے ساتھ جو مقدس اور اعلی اقدار وابستہ ہیں ، وہ ہماری زندگیوں کو امن اور ہم آہنگی سے مالا مال کریں گی ۔

واضح رہے کہ گزشتہ منگل کی شام میں ملک کی سبھی رویت ہلال کمیٹیوں نے چاند نظر آنے کا اعلان کیا تھا جس کے مدنظر بدھ کو عید الفطر کا تہوار ہندوستان بھر میں منایا گیا۔