مسلمان سمجھ کر جین مذہب کے معمر شخص کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا گیا

,

   

مدھیہ پردیش کے نیمچ میںموب لنچنگ کا دلخراش واقعہ ، اہم ملزم دنیش کشواہا گرفتار
بھوپال: مدھیہ پردیش میں ایک جین مذہب سے تعلق رکھنے والے معمر شخص کو مسلمان سمجھ موب لنچنگ سے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ اس واقعہ پر سیاست شروع ہوگئی ہے۔اس پر کانگریس نے براہ راست بی جے پی حکومت کو نشانہ بنایا ہے اور اس واقعہ پر سوالات اٹھائے ہیں۔ کانگریس لیڈر جیتو پٹواری نے نیمچ واقعہ پر کہا کہ بی جے پی والے کسی کو بھی مسلمان ہونے کے شبہ میں مار دیں گے۔ اس معاملہ کی تحقیقات ہونی چاہیے اور ملزمین کے خلاف کیس درج ہونا چاہیے، کیونکہ اس ویڈیو میں بہت سے لوگ نظر آ رہے ہیں۔ الزام ہے کہ بزرگ پر یہ حملہ انہیں مسلمان سمجھ کر کیا گیا۔حالانکہ ان کا تعلق جین برادری سے تھا۔ اس واقعہ کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے جس کے بعد مدھیہ پردیش کی سیاست میں الزامات کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ اس معاملے کے اہم ملزم دنیش کشواہا کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔کانگریس قائدین ڈگ وجے سنگھ اور کمل ناتھ نے اس واقعہ پر تشویش کا اظہار کیا۔ ڈگ وجئے سنگھ اس واقعہ سے متعلق ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ مجھے معلوم ہوا ہے کہ بی جے پی لیڈر دنیش کشواہا کے خلاف دفعہ 302 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اسی دوران مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے دگ وجے سنگھ اور کمل ناتھ پراپنے مخصوص انداز میں جوابی حملہ کرتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا۔ خیال رہے کہ مدھیہ پردیش کے نیمچ ضلع کے مناسا میں جمعہ کو ایک 65 سالہ جین مذہب سے تعلق رکھنے والے شخص کو مسلمان سمجھ کر پیٹا گیا۔اس معمر شخص پر حملہ کرنے والا ملزم بی جے پی لیڈر بتایا جا رہا ہے۔ بزرگ کی شناخت رتلام ضلع کے بھنور لال جین کے طور پر ہوئی ہے۔ اہل خانہ کے مطابق جین معذور تھا اور اسے یادداشت سے متعلق مسائل تھے۔ اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح ایک بوڑھے شخص کو مسلسل تھپڑ مار ا جارہا ہے۔