مسلم معاشرہ میں جھوٹی شان کیلئے بڑھتی ہوئی مقابلہ آرائی سے شادیوں میں رکاوٹ

,

   

لڑکی والے پریشانی و غریبی کے باوجود بیجا مطالبات قبول کرنے کیلئے مجبور، دوبدو پروگرام سے جناب زاہد علی خاں کا خطاب

حیدرآباد ۔ 20 جنوری (سیاست نیوز) ایڈیٹر روزنامہ سیاست جناب زاہد علی خان نے شادیوں میںاصراف سے بچنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہاکہ دولہا والوں پر اس بات کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ غیرضروری مطالبات سے اجتناب کرتے ہوئے مسلم معاشرے میںشادیوں کو آسان بنانے کی پہل کو تقویت پہنچائیں۔ انہوں نے مزیدکہاکہ اکثر یہ دیکھنے میںآیا ہے کہ معاشی پریشانیوں کے باوجود لڑکی والے اپنے سمبندھویوں کے خواہشات کی تکمیل کے لئے عالیشان شادی خانوں اور لوزامات کے ساتھ طعام کا اہتمام کرتے ہیںجبکہ معاشرے میں اس بڑھتی ہوئی مقابلہ آرائی کی وجہہ سے غریب طبقے سے تعلق رکھنے والی مسلم لڑکیوں کی شادیوں میںرکاوٹیں پیش آرہی ہیں۔ ادارے سیاست اور ملت فنڈ کی جانب سے منعقد کئے جانے والے دوبدو پروگرام کے تحت اب تک چار ہزار کے قریب شادیاں انجام پائیںہیں اور مجھے امید ہے کہ ایک سودوبدو پروگرام کے انعقاد تک دس ہزار شادیوں کا ٹارگٹ پورا کرلیاجائے گا۔ جناب زاہد علی خان نے دوبدو پروگرام کے کامیاب انعقاد میں شادی خانہ کے مالک محمد معین الدین کے گرانقد ر تعاون کے بھی ستائش کی اور کہاکہ اب تک کے نصف دوبدو پروگرام ان کے شادی خانہ میں منعقد کئے گئے ہیں او راس عظیم کام کے لئے اپنا بھر پو رتعاون پیش کیاہے۔ آج یہاں ریگل کنونشن ‘ بندلہ گوڑہ میںادارے سیاست او رملت فنڈ کے زیر اہتمام منعقدہ 93ویں دو بدو پروگرام سے صدراتی خطاب کرتے ہوئے جناب زاہد علی خان نے کہاکہ والدین پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو معاشرے میں سدھار کے لئے شادیوں کو آسان بنانے کی ترغیب دیں۔انہوں نے کہاکہ برصغیر میں رہنے والے مسلمانوں کا یہی حال ہے ۔ انہوں نے اس میںپاکستان اور ہندوستان کے مسلم سماج کی مثالیںپیش کرتے ہوئے کہاکہ شادیوں کو آسان کرنے کے بجائے غیر ضروری اخراجات او ربیجا اصراف او رلین دین کی لعنت کو مسلم سماج میںحصہ بنایاجارہا ہے۔جناب زاہدعلی خان نے اپنے بھائی ( ظہیر الدین علی خان) کے فرزند کی شادی کی مثال پیش کی اور کہاکہ میںنے اس شادی میںنکاح کی تقریب اپنے گھر پر منعقد کی تھی جس میںچالیس پچاس افراد جو خاندان کے تھے وہی شریک ہوئے ۔ انہوں نے کہاکہ اس طرح کی تقریب دولہن کے گھر والوں کے لئے راحت کا سامان مہیاکرتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ لین دین اور بیجا اصراف کے بجائے والدین کو اپنے بچوں کی تعلیم وتربیت پر توجہہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے مزیدکہاکہ شادیوں پر بیجا استعمال ہونے والے پیسوں کو بچوں کی تعلیم پر خرچ کرتے ہوئے معاشرے کو اونچا مقام دلایاجاسکتا ہے۔ کیونکہ آج کے دور میں علم حاصل کرنا کا رحجان لڑکیوںمیںزیادہ ہے جبکہ لڑکے اس میںپیچھے رہ جارہے ہیں۔ لہذا والدین پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے لڑکوں کو اعلی تعلیم حاصل کرنے کی ترغیب دیں۔جناب زاہد علی خان نے مسلمانوں کو مشورہ دیا کہ وہ پولیس ایکشن سے قبل او رمابعد کے حالات کاجائزہ لیں اور سونچیں کے مسلمانوں کی حالات پولیس ایکشن سے قبل کس طرح تھے اور اس کے بعد مسلمان کہا ں پر ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تعلیم وقت کی اہم ضرورت ہے اور مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ اپنی تمام تر توجہہ تعلیم پر مرکوز کریں۔ انہوں نے کہاکہ دونوں شہروں نئے اور پرانے شہر میں کے حالات میںیکسانیت ہے ۔ انہوں نے مزیدکہاکہ پرانے شہر میںائے دن کارڈن اینڈ سرچ اور چبوترہ مشن چلایا جاتا ہے اور اس میں پولیس کے ہاتھ لگنے والے نوجوانوں میں مسلمانوں کی اکثریت پائی جاتی ہے جو رات دیر گئے تک اپنے گھروں کے باہر رہتے ہیں۔ انہوں نے والدین پر زوردیاکہ وہ اپنے بچوں کو گھر جلدی طلب کریں۔ جناب زاہد علی خان عامۃ المسلمین پر زور دیا کہ وہ اپنی روزمرہ کی زندگی کے علاوہ گھریلو تقاریب میں بھی سادگی اور میانہ روی اختیار کریںاور تعلیم پر توجہ دیں ۔

ایڈیٹر سیاست نے مزید کہا کہ جس طرح شام سات سے بجے قبل لڑکیاں گھر پہنچ جاتی ہیں اور پڑھائی کرتی ہیںٹھیک اسی طرح لڑکوں پر زور دیں کہ وہ رات سات یاآٹھ بجے کے بعد گھر کے باہر نہ جائیںاور اپنا وقت پڑھائی پر لگائیں۔جناب زاہد علی خان نے کہاکہ اگر اس پر عمل کیاجائے تو مسلم معاشرے میںانقلاب کوئی نئی بات نہیںہوگی۔ انہوں نے اس تبدیلی کو مسلمانوں کے پولیس ایکشن سے قبل کے حالات سے تعبیر کرتے ہوئے کہاکہ معاشرے میںبڑھتی خرابیاں دور ہوجائیں گی اور معاشی پریشانیوں کے سبب جن لڑکیوں کی شادیاں نہیںہورہی ہیںیہ حساس مسئلہ بھی آسانی کے ساتھ حل ہوجائے گا۔انہوں نے اپنی بات کو دوہراتے ہوئے کہاکہ شادیوں میںجو بیجا اصراف ہورہا ہے اور لین دین کے معاملات ‘ جہیز جیسی لعنت کے نام پر پیسے خرچ کئے جارہے ہیں اس پیسے کو اگر اپنے لڑکے او رلڑکیوں کی تعلیم پر خر چ کرتے ہیںتو یہ ساری دنیاکے لئے ایک مثال بن جائے گا ۔انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ شادیوں کے لئے غیر ضروری مطالبات او ربیجا اصراف کی وجہہ سے سینکڑوں لڑکیاں شادی سے محروم ہورہی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ والدین پر یہ بات عائد ہوتی ہے کہ وہ جہیز ‘ لین دین اور لوازمات کے ساتھ کھانوں کے خلاف چلائی جارہی اس تحریک کو تقویت پہنچانے کے لئے آگے آئیں۔انہوں نے امید ظاہرکرتے ہوئے کہاکہ کچھ حدتک یہ تحریک کامیاب ہوئی ہے اور مجھے امید ہے کہ مستقبل میںیہ تحریک نہ صرف کامیاب ہوگی بلکہ ہندوستان اور پڑوسی ممالک کے لئے ایک مثال بن جائے گی اور وہاں کا مسلم معاشرہ بھی ہماری اس تحریک پر عمل کرنے کے لئے مجبور ہوجائے گا۔اس دوبدو پروگرام کو مہمان خصوصی محمد معین الدین مالک ریگل کنونشن ‘ جناب الیاس باشاہ ‘ جناب شجاعت علی نے بھی مخاطب کیا۔بعد ازاں جناب زاہد علی خان اور دیگر دوبدو پروگرام میں لگائے گئے لڑکے لڑکیوں کے بائیوڈاٹا اور فوٹوز کا مشاہدہ کیا۔ قبل ازیں جناب زاہد علی خان نے دوبدو پروگرام کے منتظمین اور تمام کارکنان سے کہاکہ جو والدین او رسرپرست اس پروگرام میںشرکت کررہے ہیںانہیں ادارے سیاست کی جانب سے چلائے جانے والے فلاحی پروگراموں کے متعلق واقف کروائیں اور انہیں شادیوں میںبیجا اصراف سے بچنے پر زوردیں۔شہہ نشین پر موجود لوگوں میں ڈاکٹر میر انورالدین ‘ ڈاکٹر ایوب حیدری‘ جناب شاہد حسین ‘ جناب سید ناظم الدین‘ جنا ب غلام محی الدین‘ جناب ناظم علی‘ صالح بن عبداللہ بھی موجود تھے ۔ اس کے علاوہ مختلف کاونٹرس جس میںانجینئرنگ ‘ پوسٹ گریجویشن ‘ گریجویشن ‘ میڈیسن ‘ انٹرمیڈیٹ ‘ ایس ایس سی‘ عالم فاضل ‘ جسمانی معذور اور تاخیر سے شادی کے علاوہ عقد ثانی کے کاونٹرس شامل ہیںجس پر محترمہ لطیف النساء ‘ محترمہ تسکین‘ محترمہ رئیس النساء ‘ محترمہ ثانیہ ‘ محترمہ محمدی ‘ محترمہ لطیف النساء اسد ‘ محترمہ خدیجہ سلطانہ ‘ محترمہ دردانہ‘ محترمہ مہر النساء اور محترمہ فرزانہ بیگم نے خدمات انجام دئے ۔رجسٹریشن کاونٹرس پر محترمہ ترنم خان کی ٹیم نے کام کیا۔اس کے علاوہ دوبدو پروگرام میں حسب روایت کمپیوٹر سیکشن بھی قائم کیاگیاتھا جس کے ذریعہ والدین اور سرپرستوں کوآن لائن فوٹوز او ربائیو ڈاٹا کا بھی مشاہدہ کرایاگیا۔اس کے علاوہ سیاست میٹری ڈاٹ کام کا کاونٹر بھی نصب کیاگیاتھاجہاں پر والدین او رسرپرستوںنے بچوں کے بائیو ڈاٹازرجسٹرڈکروائے۔سیدخالد محی الدین اسد کوآرڈینٹر ‘ فرزانہ بیگم ‘ فریدہ بیگم اور غلام محی الدین فاروق نے والدین اور سرپرستوں کی رہنمائی کی۔

سیاست اور ملت فنڈ رشتوں کے دوبدو پروگرام کی جھلکیاں
l ادارہ سیاست اور ملت فنڈ کی جانب سے 93ویں دوبدو پروگرام ریگل کنونشن بندلہ گوڑہ میںاتوار کے روز شاندار پیمانے پر منعقد ہوا ۔
l ٹھیک گیارہ بجے دن پروگرام شروع ہوا ۔
l جناب زاہدعلی خا ن ایڈیٹر سیاست نے ریگل کنونشن پہنچنے کے ساتھ کاونٹرس کا معائنہ کیاجس میںانہوں نے لڑکے اور لڑکیو ں کے بائیوڈاٹاز کا بھی مشاہدہ کیا۔
l والدین اور سرپرستوں نے مدیر سیاست جناب زاہد علی خان سے بالمشافہ ملاقات کرتے ہوئے ادارہ سیاست کی سرگرمیوں پر مبارکباد پیش کی۔
l خواتین کی کثیرتعدادنے اس پروگرام میں شرکت کی ۔ سرپرست او روالدین ایک دوسرے سے ملاقات کرتے ہوئے بائیو ڈاٹاز بھی منتقل کئے۔
l کمپیوٹر سیکشن پر والدین اور سرپرستوں کی کثیرتعداد موجود تھی ۔
l دوبدو پروگرام کے منتظمین او روالینٹرس والدین او رسرپرستوں کو کسی قسم کی کوئی تکلیف نہ ہونے کا پورا پورا خیال رکھا ۔
l بیرونی ممالک سے سیاست ڈاٹ کام کا مشاہدہ کرنے والوں کے لئے فیس بک اور یوٹیوب پر پروگرام کی راست نشریات کی سہولت تھی ۔
l اس مرتبہ دوبدو میںلڑکیوںکے ایک سو سے زائد بائیوڈاٹاز اور لڑکوں کے چالیس سے زائد بائیوڈاٹاز جمع کرائے گئے۔
l شام ساڑھے چار بجے اس دوبدو پروگرام کا اختتام عمل میں آیا۔