مشرقی شام میں عوام خوراک سے محروم، حالات کشیدہ

   

دمشق : مشرقی شام میں دیر الزور گورنری میں ہونے والے پرتشدد واقعات کی وجہ سے علاقے میں نہ صرف دہشت کی فضا ہے بلکہ معاملات اس سے کہیں زیادہ پیچیدہ ہو گئے ہیں۔شام کی ڈیموکریٹک فورسز (SDF) اور دیر الزور ملٹری کونسل کے کمانڈر کے مسلح وفاداروں کے درمیان جھڑپوں میں گذشتہ ہفتے سے درجنوں ہلاکتوں کی وجہ سے بیکریوں نے کام کرنا چھوڑ دیا۔مقامی باشندوں کے بیانات کے مطابق یہ تندور آٹے اور ایندھن کے ضائع ہونے کی وجہ سے بند ہوئے۔وہ شہر کے روایتی تندوروں میں سے ایک میں روٹی بنانے کے کام پر بھی گئے۔پٹرول کی عدم دستیابی کے باعث شہر میں ٹریفک تقریباً نہ ہونے کے برابر ہو چکی ہے کیونکہ زیادہ تر خاندانوں کے پاس نہ آٹا ہے نہ گندم اور نہ ہی وہ نجی بیکریوں سے روٹی خریدنے کے قابل ہیں۔ 6 روٹیوں کا ایک پیکٹ 4,500 شامی لیرہ میں دستیاب ہے۔مقامی باشندوں نے بتایا کہ دیر الزور کے شمالی اور مشرقی دیہی علاقوں میں تقریباً 170 رعایتی بیکریاں ہیں، جنہیں آٹے کی قلت کی وجہ سے بیکریوں تک ضروری مقدار میں نہ پہنچنے کی وجہ سے لڑائیاں شروع ہونے کے بعد سے شدید نقصان اٹھانا پڑا ہے۔