مشرق وسطیٰ کشیدگی: کولمبیا یونیورسٹی نے کلاسز منسوخ کر دیں

   

نیویارک: امریکہ کی معروف درسگاہ کولمبیا یونیورسٹی نے طلباء و طالبات کا کلاسز میں حاضر ہو کر پڑھنے کی پابندی کو ختم کر دیا ہے جبکہ پیر کو پولیس نے درجنوں مظاہرین کو گرفتار کر لیا ہیکہ وہ کالج کیمپس میں ہوتے ہوئے ملک بھر میں ایک ایسی صورتحال بنا رہے تھے جو مشرق وسطیٰ میں جاری جنگ کیلئے اچھی نہیں ہوسکتی تھی۔آئیوی لیگ کے دو اسکولوں میں مظاہرین کی گرفتاری پیر کو کی گئی ہے۔ مظاہرین کی گرفتاری یہودیوں کی ’پاس اوور‘ چھٹی شروع ہونے سے چند گھنٹے پہلے کی گئی ہے۔نیو ہیون پولیس کے ترجمان کرسچن برک ہارٹ نے بتایا ہے کہ تقریباً 45 مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ ان پر بدانتظامی کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ گزشتہ ہفتے کولمبیا سے ایک سو مظاہرین کو گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق انہوں نے کیمپس میں احتجاج کے نام پر ڈیرے ڈال رکھے تھے۔کولمبیا کی صدر منوشے شفیک نے یونیورسٹی انتظامیہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کیمپس میں جو کچھ ہو رہا ہے اس سے میں بہت غم زدہ ہوں، غم و غصے کو کم کرنے اور اگلی حکمت عملی کیلئے یونیورسٹی میں پیر سے کلاسز کا آغاز ہوگا۔ خیال رہے صدر کی گفتگو میں اس بات کا تذکرہ نہیں تھا کہ گیا کہ یہ پیر کب آئے گا۔