مشکل وقت میں بھی نفرت پھیلانے والوں کی انسانیت پر شبہ۔ کنہیا کمار

,

   

کرونا وائرس کی وباء سے سارا ملک پریشان ہیں‘ دنیا کی بڑی بڑی طاقتوں کے حوصلے پست ہیں۔ امریکہ جیسا ملک کرونا وائرس کی وباء سے بدحال ہوگیا ہے۔ ہندوستان میں بھی کرونا وائرس کا قہر برپا ہے۔

مگر کچھ گوشوں سے کرونا وائرس کے ذریعہ مسلمانوں کو نشانہ بنانے اور ملک میں نفرت کا زہر گھولنے کی کوششیں اور سازشیں کی جارہی ہیں۔ تبلیغی جماعت کے نظام الدین مرکزکے حوالے سے کرونا وائرس کے ہندوستان میں پھیلاؤ کا ذمہ دار مسلمانوں کو ٹہرایاجارہا ہے۔

میڈیا چیانلوں کی جانب سے نفرت انگیز پروپگنڈہ چلایاجارہا ہے۔ من گھڑت خبریں دیکھائی جارہی ہیں اور یہ بتانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ ملک میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے لئے کرونا جہاد کا سہارا لیاجارہا ہے۔

میڈیا اور بی جے پی قائدین کی اس نفرت انگیز مہم کی سکیولر ذہن کے حامل لوگوں کی جانب سے مذمت بھی کی جارہی ہے۔

کمیونسٹ پارٹی کی قومی عاملہ کے رکن اور جواہرلال نہرو یونیورسٹی اسٹوڈنٹ یونین(جے این یو ایس یو)کے سابق صدر کنہیا کمار نے اتوار کے روز ایک ٹوئٹ کرکے ملک میں نفرت میں پھیلائی جارہی اس نفرت کے ماحول پر ایک ٹوئٹ کیاہے۔

کنہیا کمار نے اپنے اس ٹوئٹ جو ہندی میں لکھا ہوا ہے کہ ”اتنے درد ناک ماحول میں بھی اگر آپ کسی سے اتنی نفرت کر پارہے ہیں تو یقیناآپ کے انسان ہونے پر شک ہے“۔

تبلیغی جماعت کے اجتماع کو بنیاد بناکر کچھ نیوز چیانلس ہیں جو اب بھی کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا مسلمانوں کو ذمہ دار ٹہرارہے ہیں۔کروناوائرس کی وباء سے ہزاروں لوگ ہندوستان میں بھی متاثر ہیں۔

مہارشٹرا ملک کی سب سے متاثرہ ریاست ہے۔ ملک میں وائرس کی روک تھام کے لئے قومی لاک ڈاؤن کا نفاذ عمل میں لایاگیاہے۔

مغربی بنگال‘ مہارشٹرا تلنگانہ کے علاوہ دیگر ریاستوں میں بھی لاک ڈاؤن کو 30اپریل تک وسعت دیدی گئی ہے۔