معیشت کو دوہرا جھٹکا، مہنگائی چھ سال کی اعلیٰ سطح پر

   

نئی دہلی: گزشتہ چند ہفتوں میں اۓ اقتصادی اعداد وشمار سے ایسا لگ رہا تھا کہ اب معیشت کی سست روی نکل رہی ہے، لیکن بدھ کے دن مہنگائی اور صنعتی پیداوار کے اعداد وشمار سے ایک بار پھر حکومت کی فکر بڑھ گئی ہے۔ کہانے پینے کا سامان مہنگا ہونے سے جنوری میں خوردہ مہنگائی بڑھ کر 7.59 فیصد تک پہونچ گئی ہے۔ سرکاری اعداد وشمار کے مطابق صارفین کی قیمت بنیاد خوردہ افراط زر دسمبر 2019 میں 7.35 فیصد رہی تھی، وہیں گزشتہ سال جنوری مہینے میں 1.97 فیصد رہی تھی۔

جنوری 2019 میں مہنگائی کی شرح 2.05 فیصد تھی، جنوری میں مہنگائی کی شرح ریزرو بینک کے چار فیصد لے ہدف سے کافی اوپر رہی ہے، وہیں دسمبر میں صنعتوں کی رفتار میں بھی کمی درج کی گئی ہے۔ صنعتی پیداوار کی ترقی کی شرح 0.3 فیصد سے گھٹ کر 2.5 فیصد رہی، مینوفیکچرنگ سیکٹر کی پیداوار میں کمی کی وجہ سے یہ کمی ائی ہے، بجلی کی پیداوار گھٹ کر 1,0 فیصد رہی، جبکہ دسمبر 2018 میں اس میں 4.5 فیصد اضافہ درج کیا گیاتھا، کان کنی شعبہ کی پیداوار میں 4.5 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا تھا، جبکہ اس سے پہلے ایک فیصد کی کمی گئی دیکھی گئی تھی۔

رواں مالی سال کی اپریل دسمبر کی مدت میں شرح نمو 0.5رہی، جو مالی سال 2018 اور 2019 کی مدت میں 4.7 فیصد تھی، جاری اعداد وشمار کے مطابق خوراک افرط زر گھٹ کر 13.63 فیصد رہی، جو دسمبر 2019 میں 14.14 فیصد تھی۔