معین آباد انسانیت سوز واقعہ کے خلاف احتجاجی مظاہرے

   

اضلاع کے مختلف مقامات پر دھرنا و ریالی ، ملزم کو سخت سزا دینے اور متوفیہ کے والدین کو ایکس گریشیا کا مطالبہ

بودھن ۔ معین آبادانسانیت سوز واقعہ کے خلاف بودھن شہر کے مسلم نوجوانوں کی کثیر تعداد نے پولیس اسٹیشن بودھن پر دھرنا منظم کیا ۔ قبل ازیں احتجاجیوں نے آر ڈی او بودھن راجیشور سے ملاقات کرتے ہوئے متوفی لڑکی کے والدین کو 50 لاکھ روپئے رقم ایکس گریشیا ادا کرنے اور متاثرہ لڑکی کے بے گھر والدین کو ڈبل بیڈروم کے علاوہ گھر کے ایک فرد کو سرکاری ملازمت فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ شام سات بجے امبیڈکر چوراستہ تا بودھن پولیس اسٹیشن تک موم بتی ریالی نکالی گئی ۔ جس میں بلا سیاسی وابستی نوجوانوں کی کثیر تعداد نے حصہ لیا ۔
اوٹکور ۔ جناب محمد منیر احمد فاروقی جنرل سکریٹری ضلع کانگریس نے اپنے رہائش گاہ پر ایک پریس نوٹ میں کہا کہ معین آباد واقعہ ایک درندہ صفت حرکت ہے ۔ ریاستی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ خاطی درندہ صفت حیوان مدھو یادو کو سخت سے سخت سزا دیتے ہوئے متوفیہ کے ساتھ انصاف کریں ۔ اس موقع پر جناب منور فاروقی ایڈوکیٹ ، مظہر ایڈوکیٹ کے علاوہ دیگر موجود تھے ۔

میدک : معین آباد میں واقعہ کے خلاف میدک میں نوجوانوں نے ایک احتجاجی ریالی نیو بس اسٹیشن سے ٹاون کے مصروف ترین علاقہ رام داس جنکشن تک نکالی گئی ۔ برہم نوجوان اپے ہاتھوں میں جلتی ہوئی موم بتی اور پلے کارڈز بیاٹری تھامے ہوئے تھے ۔ شیطان یادو کو جلد از جلد پھانسی پر لٹکا دینے کاپرزور مطالبہ کرتے ہوئے نعرے لگا رہے تھے ۔ اختتام ریالی کے بعد مفتی محمد صابر قاسمی اور مولانا میر عابد علی حافظ محمد فصیح الدین نے خطاب کیا اور سابق کا حوالہ دیتے ہوئے درندہ صفت قاتل کا بھی انکاونٹر کردینے کا مطالبہ کیا ۔ اس احتجاجی ریالی میں میر احمد علی بیگ ، میر برکت علی احسان ، سید طاہر علی ، حافظ محمد نجم الدین زبیر، مولانا حسن محمود قاسمی ، امیر بیگ ، حافظ محمد خلیل ، سمیر الدین سابق کونسلر ، خواجہ سہیل محی الدین ، محمد مزمل ، محمد مجاہد ، محمد رحیم الدین ، محمد سلیم ، حسین چاؤش ، محمد نائب ، ایم اے روف ، محمد منصور یوتھ کانگریس لیڈر ، سید اسرار الدین کے علاوہ نوجوانوں کی بڑی تعداد شریک تھی ۔
٭٭٭