مغربی بنگال۔ سی ائی ایس ایف جوان کی فائیرنگ‘ ساتھی ہلاک

,

   

ایک سینئر سٹی پولیس اہلکار نے کہاکہ خوش قسمت سے فائرینگ کا واقعہ اس وقت پیش آیاجب انڈین میوزیم کی گیٹس وہاں پر آنے والے مندوبین کے لئے ہندکردئے گئے تھے اور اسٹاف کے کئی لوگ میوزیم سے جاچکے تھے۔


کلکتہ۔ سنٹرل انڈسٹریل سکیورٹی فورس(سی ائی ایس ایف) کے ایک جوان نے ہفتہ کی رات کو اپنی اے کے 47بندوق کے ساتھ بے تحاشہ فائرینگ کی جس کے نتیجے میں اس کا ایک ساتھی ہلاک ہوگیا ہے اوردوسرے زخمی ہے‘ پولیس کے مطابق فائیرنگ کرنے والے جوان کو قابو میں لے کر گرفتار کرلیاگیا ہے اور اس کے لئے ایک گھنٹہ طویل مشقت کلکتہ پولیس کمانڈس اورنیم فوجی دستوں کی مشترکہ مہم پر مشتمل اپریشن انجام دیاگیا ہے۔

سارے اپریشن کی قیادت سٹی پولیس کمشنر ونیت گوئل نے خود انجام دی جو بیزی پارک اسٹریٹ پر واقعہ انڈین میوزیم کے مقام واقعہ پر پہنچی‘ بلٹ پروف جیاکٹ پہنا اور میٹل ہیڈ گیر بھی لگایاتھا۔

متوفی سی ائی ایس ایف اہلکارکی شناخت بطور اسٹنٹ سب انسپکٹر رنجیت سروانگی ہوئی ہے‘ مذکورہ زخمی سی ائی ایس ایف افیسر کو حکومت کے سرکاری ایس ایس کے ایم میڈیکل کالج او راسپتال میں داخل کیاگیاہے‘ جس کے شناخت اسٹنٹ کمانڈ رینک افیسر سوبیر گھوش کے طو رپر ہوئی ہے۔

پولیس اور سی ائی ایس ایف انتظامیہ نے اب تک قاتل جوان کی شناخت نہیں بتائی ہے جس نے گولیاں چلانے کے بعد میوزیم کا محاصرہ کرلیاتھا۔

جیسے ہی خبریں موصول ہوئیں کلکتہ پولیس کے کمانڈوز اور دیگر سی ائی ایس ایف کے افسران اور دستے نے میوزیم کے علاقے کامحاصرہ کرلیا اور قاتل جوان کو خود سپردگی اختیار کرنے کا استفسار کرنے کے لئے مائیکرو فونوں کااستعمال کیا۔

سٹی پولیس کے ایک ذرائع نے کہاکہ مشترکہ ٹیم نے سب سے پہلے میوزیم کے اس علاقے کی نشاندہی کی جہاں پر جوان چھپا ہوا تھا۔

اس کے بعداس بلاک کے تمام برقی رابطوں کومنقطع کردیا۔ پھر کلکتہ پولیس کے ایک کمانڈونے آنسو گیس شل داغے جس کی وجہہ سے مذکورہ جوان کو کھلے میں آنے پر مجبور ہوناپڑا جہاں پر اس کو بے اثر کرکے قبول میں کرلیاگیا۔

میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کمشنر پولیس نے کہاکہ اموات کی تعداد میں اضافہ کے بغیرقاتل جوان کوگرفتار کرلیاگیاہے۔ انہوں نے کہاکہ ”کم ازکم15روانڈ فائرینگ ہوئی ہے۔ ابتدائی جانچ میں ایسا لگ رہا ہے کہ وہ ذہنی تناؤ کا شکار ہے“۔

ایک سینئر سٹی پولیس اہلکار نے کہاکہ خوش قسمت سے فائرینگ کا واقعہ اس وقت پیش آیاجب انڈین میوزیم کی گیٹس وہاں پر آنے والے مندوبین کے لئے ہندکردئے گئے تھے اور اسٹاف کے کئی لوگ میوزیم سے جاچکے تھے۔انہوں نے کہاکہ ”بصورت دیگر اموات کی تعدا د بہت زیادہ ہوتی“۔

پچھلے تین ماہ میں کلکتہ کی سڑکوں پر سکیورٹی اہلکاروں کی فائرینگ کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔

جون10کے روز کلکتہ پولیس جوان جسکو بیزی پارک سرکس کے پاس بنگلہ دیش ڈپٹی ہائی کمیشن کی سکیورٹی کے لئے تعینات کیاگیاہے‘ خودکشی کرنے سے قبل اپنی انسا رائفل سے فائیرنگ کرتے ہوئے ایک خاتون کی جان لے لی تھی۔